زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے ایوب ریسرچ کے سائنسدان ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں،ڈاکٹر ساجدالرحمن

منگل 30 اپریل 2024 13:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2024ء) زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے ایوب ریسرچ کے سائنسدان ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ پنجاب میں گندم، کپاس اور دھان کی نئی منظور شدہ اقسام کے پری بیسک اور بیسک بیج کی پیداوار میں اضافہ کے منصوبہ کے تحت کپاس، گندم اور چاول کی فصلوں جدید سنٹرز آف ایکسیلنس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور امسال کاشتکاروں کی محنت، بہتر موسمی حالات اورایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں کی متعارف کردہ نئی اقسام کی بروقت کاشت وبہتر دیکھ بھال سے نہ صرف پیداواری اہداف کا حصول ممکن ہوا ہے بلکہ کئی سالوں بعد گندم کی برآمد سے قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ بھی کمایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ڈاکٹر ساجد الرحمن نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کا دورہ کرنے والے گلگت اور بلتستان کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفد کے شرکا نے گزشتہ روز ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں قائم زرعی نمائش سنٹر میں مختلف شعبوں کی جانب سے لگائے گئے سٹالز کا دورہ کیا۔ اس وزٹ کے دوران ڈاکٹر ساجد الرحمن نے شعبہ گندم، شعبہ کپاس اور شعبہ دھان کے سٹالز پر لگی نئی اقسام بارے بریف کیا۔

اس موقع پر شعبہ سبزیات کے پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر محمد اقبال، شعبہ باغات کے پرنسپل سائنٹسٹ ملک محسن، شعبہ چارہ جات کے پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر قمر شکیل، شعبہ سائل کیمسٹری کے چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر محمد نسیم اور سینئر سائنٹسٹ ڈکٹر اللہ نواز، پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ سائل فرٹیلٹی ڈاکٹر علیم سرور، شعبہ سائل مائیکرو بائیالوجی کے پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر عابد نیاز اور سینئر سائنٹسٹ ہیڈ کوارٹر ڈاکٹر نعیم اقبال نے وفد کے شرکا کو اپنے شعبوں میں جاری زرعی تحقیق اور ان سے حاصل ہونیوالے مثبت نتائج بارے تفصیلاً بریف کیا۔

گلگت اور بلتستان کے وفد میں خرمنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع امتیاز علی،سینئر زراعت موسیٰ علی ہاشمی، کاشتکاران محمد ندیم، ناصر علی و دیگر ممبران شریک تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ساجد الرحمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ کاشتکار فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کی بجائے نامیاتی مادہ میں تبدیل کرنے اور سموگ کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور کاشتکار ماحول دوست ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیکر حب الوطنی کا ثبوت دیں۔

ڈاکٹر محمد اقبال نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ شعبہ سبزیات کے زرعی سائنسدانوں نے ابتک مختلف سبزیوں کی 78 سے زائد اقسام متعارف کروائی ہیں۔ پنجاب میں سبز زرعی انقلاب برپا کرنے اور کاشتکاروں کی فنی رہنمائی کی خاطر جدید زرعی مراکز کے قیام کے علاوہ پنجاب سیڈ کارپوریشن اور پنجاب ایگری کلچر ریسرچ بورڈ کی جدید طرز پر بحالی کی جارہی ہے۔

زرعی سائنسدانوں نے وفد کو بتایا کہ ہائی ٹیک میکنائزیشن کے فروغ کے منصوبہ کے تحت سات ارب کی لاگت سے چھوٹے کاشتکاروں کو 56 اقسام کے 25 ہزار جدید زرعی آلات و مشینری سبسڈی پر فراہم کی جا رہی ہے۔ مزید برآں 2 ارب کی لاگت سے 3 ہزار لیزر لینڈ لیولرز بھی سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر اللہ نواز نے وفد کے شرکا کو بتایا کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ پروگرام کے تحت انسداد سموگ کیلئے دھان کے کاشتکاروں کو 5 ہزار سپر سیڈر، پاک سیڈر اور رائس سٹرا شریڈر فراہم کئے جائیں گے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر چائنا کی جدید زرعی تحقیق سے استفادہ حاصل کیا جا رہاہے،مختلف فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام متعارف کروا ئی گئی ہیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے ملکی فوڈ سکیورٹی کے تحفظ کو ممکن بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ زرعی کیمیا دانوں نے مفید جرثوں کے پیکٹس تیار کئے ہیں جو کاشتکاروں کو ارزاں نرخوں پر فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ ان مفید جرثوموں کے استعمال سے فصلوں کی باقیات کو گلانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وفد کے شرکانے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کی زرعی تحقیق کے متعلق دی گئی بریفنگ میں گہری دلچسپی لی۔ انہوں نے ادارہ کے زرعی سائنسدانوں کی پیشہ وارانہ تحقیقاتی کاوشوں کی بہت زیادہ تعریف کی۔