غیرکاشتکارمافیازسے گٹھ جوڑ کرکے ہزاروں بوری بار دانہ خورد برد

500سے 700روہے فی بوری فروخت کرکے لاکھوں ہڑپ ‘ اصل کاشتکار دھکے کھانے پر مجبور

ہفتہ 18 مئی 2024 21:21

غیرکاشتکارمافیازسے گٹھ جوڑ کرکے ہزاروں بوری بار دانہ خورد برد
بورے والا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2024ء) گندم کے بار دانہ کی تقسیم میں خریداری مرکز کے انچارج نے سب کو ماموں بنا دیا، غیر کاشتکار مافیاز سے گٹھ جوڑ کرکے ہزاروں بوری بار دانہ خورد برد,500سے 700روہے فی بوری فروخت کرکے لاکھوں ہڑپ کر لئے، اصل کاشتکار دھکے کھانے پر مجبور، پٹواریوں سے ملکر بوگس خسرہ گوداوری کروا کے پاسکو کی پالیسی کی دھجیاں اڑا دیں،35/کے بی خریداری مرکز اور بورے والا گودام سنٹر انچارجوں نے بیوباریوں اور جعلی کاشتکاری کی بوگس گرداوریوں پر کرپشن کی انتہاء کر دی، نظر انداز کئے جانے والے کاشتکاروں کا اعلی سطحی شفاف تحقیقات کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق پاسکو کی جانب سے پہلے مرحلہ میں خریدی گئی ساڑھے سات لاکھ بوری کے بار دانہ کی تقسیم میں انچارج خریداری مرکز 35/کے بی قیصر لطیف بھٹی اور انچارج خریداری مرکز بورے والا گودام ناصر بھنڈارا نے مڈل مینوں اور غیر کاشتکار مافیا کو 500سے لیکر700روپے تک بار دانہ فروخت کرکے کاشتکاروں کا بدترین استحال کرتے ہوئے کروڑوں روپے کی مبینہ خورد برد کرتے ہوئے پاسکو کی خریداری پالیسی کو زمین بوس کردیا جبکہ دوسرے مرحلہ میں پٹواریوں اور ریکارڈ سنٹر کے اہلکاروں سے ملکر جعلی اور بوگس خسرہ گرداوری پر ہزاروں بوری بار دانہ مخصوص مافیا کو تقسیم کردیا جبکہ اصل کاشتکار جن کے نام زمینیں اور خسرہ گرداوری بھی تھی انکو یکسر نظر انداز کردیا جس سے مقامی کاشتکاروں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے مقامی کاشتکاروں ظہیر عباس، سعید احمد، محمد امجد، محمد ندیم، محمد اسلام، مظہر امین، عمران اور محمد دانیال نے وزیر اعظم پاکستان اور ایف آئی اے حکام سے اس مبینہ خورد برد اور بوریوں کی بندر بانٹ کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :