’’اینٹی ریپ انوسٹیگیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 --‘‘بارے ڈی پی او آفس سوات میں ورکشاپ کا انعقاد

بدھ 1 مئی 2024 03:00

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات ڈاکٹر زاہداللہ خان کے زیر صدارت ’’اینٹی ریپ انوسٹیگیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 --‘‘کے حوالے سے ڈی پی او آفس سوات میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں جج فیملی کورٹ اول سوات عالیہ بی بی، سول جج شاہ نوفل، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سید نعیم خان، میڈیکل سپرنٹینڈنٹ سوات ڈاکٹر شرافت علی، ایڈیشنل ایس پی سوات غلام صادق خان اور ڈی ایس پی لیگل نعیم حسین خان سمیت دیگر پراسیکیوٹرز اور پولیس آفیسرز نے شرکت کی۔

ایک روزہ ورکشاپ میں 18 سال سے کم عمر بچوں اور بچیوں کیساتھ زیادتی کی کیسسز میں تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جج فیملی کورٹ اول عالیہ بی بی اور ڈی پی پی سید نعیم خان نے اینٹی ریپ انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 "سے شرکاء کو آگاہ کیا اور اس سے متعلق کیسز اور تفتیش کو متعلقہ عدالت میں نمٹانے کیلئے ایکٹ پر تفصیلی بات چیت کی، مزید انہوں نے اس ایکٹ کو جامیہ طریقے سے واضح کرتے ہوئے پولیس آفیسران کو تفتیش کے دوران تمام شواہد اکھٹا کرتے ہوئے متاثرہ بچے کی پراویسی کو یقینی بنانے کی بھی تاکید کی۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات ڈاکٹر زاہد اللہ خان نے شرکاء میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ک’’اینٹی ریپ انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 ‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کی انعقادکا مقصد پولیس افسران کی تربیت اور رہنمائی کے ذریعے تفتیش کے عمل کو بہتر بنانا ہے، انہوں نے تمام تفتیشی افسران کو پراسیکیوشن برانچ کے ساتھ بہتر کوارڈینیشن رکھتے ہوئے اس ایکٹ کے تحت کم عمر بچوں اور بچیوں کیساتھ زیادتی کرنے والوں درندوں صفت افراد کو عدالتوں سے قانون کے مطابق کڑی سے کڑی سزائیں دلوانے اور جملہ ایس ڈی پی اوز کو ان کیسوں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر ورکشاپ میں شریک پولیس افسران نے بھی درپیش مسائل اور پیچیدگیوں کا ذکر کیا جس میں افسران نے ان کی رہنمائی کی۔