فلسطینی یونیورسٹی کے مظاہرین کی یورپی سفارتکاروں کے خلاف نعرے بازی
اٹلی کے قونصل جنرل ڈومینیکو بیلاٹو جلدی سے فلسطینی میوزیم سے نکل گئے،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
بدھ 1 مئی 2024 18:14
(جاری ہے)
یہ فلسطینی میوزیم رام اللہ شہر کے قریب ہے۔ جہاںبڑی تعداد میں فلسطینی مظاہرین موجود تھے۔
تاکہ یورپی ملکوں کے سفارتکاروں کو یہ باور کرا سکیں کہ ان کی اسرائیل نواز پالیسی کی وجہ سے کس طرح ہزاروں فلسطینی ہلاک ہو رہے ہیں اور غزہ میں بدترین تباہی کے ساتھ ساتھ پورے فلسطین میں فلسطینیوں کی زندگی اور بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔مظاہرین میں بڑی تعداد فلسطینی طلبہ کی تھی۔ جو نہیں چاہتے تھے کہ یورپی ملکوں کے یہ سفارت کار فلسطینیوں کی نسل کشی کے بالواسطہ یا بلا واسطہ شراکت دار ہونے کے باجود فلسطینی میوزیم میں تقریب کے شرکا بنیں۔مظاہرین میں شامل ایک طالب علم عمر قائد نے کہا کہ ہم نے انہیں میوزیم سے چلے جانے کے لیے کہا تھا۔موقع پر موجود ایک ذریعے نے بتایا کہ مظاہرین کا ہجوم جرمنی کے سفارتکار کی تلاش میں تھا۔ جرمنی غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی حمایت کے لیے بطور خاص ان دنوں مظاہرین کی تنقید کے نشانے پر رہا ہے۔کرسچن کسلر جرمنی کے نمائندہ دفتر کے رام اللہ میں ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی میوزیم سے یورپی یونین کے لوگوں کو آج واپس جانا پڑا ہے۔ یہ واقعہ ظہرانے کے وقت پیش آیا۔ جب مظاہرین میوزیم کے باہر بڑی تعداد میں جمع ہو گئے۔کسلر کے مطابق اس موقع پر یورپی یونین کے سفارتی مشنوں کے سربراہ موجود تھے۔ ان میں جرمنی کے سفارتی سربراہ بھی موجود تھے۔ جنہوں نے صورتحال کو دیکھ کر موقع سے کھسک جانا بہتر سمجھا۔ ترجمان کے مطابق ان کا دفتر صورتحال کی سنگینی کا جائزہ لے رہا ہے۔خیال رہے قومی فلسطینی میوزیم مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال میں واقع ہے۔ یہ بیر زیتھ یونیورسٹی سے بالکل جڑا ہوا ہے۔ جب یہاں سے سفارتکاروں کو نکلنے کے لیے کہا جا رہا تھا اس موقع کی ویڈیو میں ایک شخص کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے۔ جو کہہ رہا تھا آئوٹ۔دوسری فوٹیج میں سفارتکاروں کے پاس موجود اشیا کو ہجوم کے درمیان روک لیا گیا تھا۔ یہاں پر فلسطینی شہری کھڑکیوں کو بجا بجا کر دستک دے رہے تھے اور ان پر کچھ اشیا بھی پھینک رہے تھے۔فلسطینی میوزیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تقریب کے سلسلے میں یورپی ملکوں کے سفارتکاروں کے ساتھ اک فاصلہ برقرار رکھنے کی کوشش کی تھی۔ اس لیے ان سفارتکاروں کو دعوت نہیں دی گئی تھی جو تقریب میں شرکت کے لیے موجود تھے۔میوزیم کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر ہمیں یہ علم ہوتا کہ ایسے سفرا بھی یہاں آئیں گے تو ہم ہال کرائے پر دینے سے انکار کر سکتے تھے۔ ہمارے علم میں صرف یہ تھا کہ بیلجیئم کے سفارت خانے نے ہال کے ساتھ والا کمرہ کرائے پر لیا ہے۔ جو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے شروع سے ہی فلسطینیوں کے حق میں بیان دے رہا ہے۔جرمنی کے سفارتی مشن کے سربراہ اولیور اوزاکا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا ہے 'ہمیں آج یورپی سفارتی مشنوں کے سربراہان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر افسوس ہے۔ جو مظاہرین کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ اس کے باوجود ہم اپنے فلسطینی شراکت داروں کے ساتھ مثبت اور تعمیری کام کے لیے موجود رہیں گے۔علاوہ ازیں فلسطینی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جو کینیڈین نمائندے کی طرف پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ منگل کے روز کینیڈین سفارتکار کو بھی اس صورتحال کا سامنا اس لیے کرنا پڑا کہ ان کا ملک بھی غزہ وار میں فلسطینیوں کے خلاف پوزیشن لیے ہوئے ہے۔یہ مظاہرے ایسے موقع پر ہو رہے ہیں جب بین الاقوامی عدالت انصاف نے غزہ جنگ میں جرمنی کی طرف سے اسرائیل کو بھیجے گئے فوجی سامان کے خلاف نکاراگوا کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے مدد طلب کی تھی، امریکا کا دعوی
-
190 ملین پائونڈ ریفرنس:میڈیا عدالتی کارروائی شفاف طریقے سے رپورٹ کرے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمنامہ جاری کر دیا
-
آئندہ ماہ 14 سے 19 جون تک مناسک حج ادا کیے جائیں گے
-
صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کو مشہد میں ہوگی ،ایرانی سرکاری ٹی وی
-
نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری؛ فرانس نے عالمی عدالت کی حمایت کردی
-
امریکی صدرنے اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کے لیے آئی سی سی کی درخواست کو سختی سے رد کردیا
-
ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کی شام مشہد میں کی جائے گی،بدھ کو جسد خاکی کو خراسان لیجایا جائے گا
-
سعودی عرب کیساتھ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں،امریکا
-
ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر گرانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، امریکی وزیر دفاع
-
نیدرلینڈز میں دھوپ سے بچنے کیلئے مفت سن اسکرین کی مشینیں نصب
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے تابوت کی تصاویر سامنے آ گئیں
-
امریکی اداکار کی اہلیہ اسرائیل کے خلاف ثبوت عالمی عدالت انصاف میں لے آئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.