امریکہ: تعلیمی ایکٹ میں ’جنس‘ کی نئی تعریف پر تشویش
یو این بدھ 1 مئی 2024 17:17
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2024ء) خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار ریم السالم نے امریکہ کے تعلیمی ایکٹ میں 'جنس' کی نئی تعریف پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد اور تفریق میں اضافہ ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ تعلیمی ترمیم ایکٹ 1972 کے ٹائٹل 9 میں جنس کی نئی تعریف درست نہیں۔
اس ایکٹ کے حتمی عملدرآمدی ضابطے بیشتر خواتین اور لڑکیوں کی نجی زندگی کے لیے خطرہ ہوں گے جنہیں اپنے لیے مخصوص جگہوں کے خاتمے سے شہوت نظری، جنسی ہراسانی اور جسمانی و جنسی حملوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ٹائٹل 9 اور نئی ترمیم
اس قانون کے تحت وفاق کے مالی وسائل سے چلنے والے تعلیمی پروگراموں یا سرگرمیوں میں جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت ہے۔
(جاری ہے)
ٹائٹل 9 میں ترمیم پر یہ تنقید کی جا رہی ہے کہ اس کے نفاذ سے لڑکیوں اور خواتین کو الگ بیت الخلا، لاکر روم، رہائش گاہوں یا جنسی اعتبار سے مخصوص تعلیمی پروگراموں کی سہولت میسر نہیں رہے گی۔
علاوہ ازیں نئے ضابطوں سے خواتین کے کھیل بھی متاثر ہوں گے۔ریم السالم کا کہنا ہے کہ نئے ضابطے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے تحت امریکہ کی ذمہ داریوں سے متضاد ہیں جو جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت کرتا ہے اور جنس سے مراد مرد و خاتون میں حیاتیاتی فرق ہے۔ ان ضابطوں سے خواتین طلبہ کے نجی معاملات اور معیاری ذہنی و جسمانی صحت کے حصول کے حقوق بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
خواتین اور لڑکیوں کا نقصان
خصوصی اطلاع کار نے گزشتہ برس دسمبر میں امریکی حکومت کو لکھا تھا کہ ٹائٹل 9 میں مجوزہ ترامیم باعث تشویش ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان تبدیلیوں سے بیشتر خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ان کی جنس کی بنیاد پر غیرمنصفانہ سلوک اور انتہائی درجے کی تفریق میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں یہ ترامیم کھیلوں میں ان کے لیے یکساں مواقع کی راہ میں رکاوٹ ہوں گی اور بحیثیت مجموعی معاشرے اور عوامی زندگی میں ان کی شرکت بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تعلیمی ترمیمی ایکٹ میں ٹائٹل 9 متعارف کرانے کا مقصد لڑکیوں اور خواتین کو لڑکوں اور مردوں کے برابر مواقع کی فراہمی یقینی بنانا تھا۔ لیکن حالیہ تبدیلیوں سے یہ قانون خواتین اور لڑکیوں کے لیے الٹا نقصان دہ بن جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ کی حکومت ان ترامیم کو فوری طور پر واپس لے گی اور وہ اس حوالے سے اپنی مدد اور مشاورت مہیا کرنے کو تیار ہیں۔
خصوصی اطلاع کار
ریم السالم کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جولائی 2021 میں خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کے خلاف خصوصی اطلاع کار مقرر کیا تھا۔ ان کا کام قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ کرنے کے اقدامات، طریقوں اور ذرائع کی بابت سفارشات اور تشدد سے متاثرہ خواتین کے ازالے کی خاطر اقدامات تجویز کرنا ہے۔
غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عوام الناس کو سستی اشیائے ضروریہ بہم پہنچانے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی مثبت،عوامی پذیرائی واضح ثبوت ہے۔خواجہ رمیض حسن
-
کامسیٹس یونیورسٹی کے مستقل ریکٹر کی تعیناتی کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا، اعظم نذیر تارڑ
-
رؤف حسن پر حملے کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، وزیر قانون
-
پاکستان میں انتخابی عمل کو مضبوط بنانے کے لئے عالمی اداروں کا تعاون لائق تحسین ہے، وزیراطلاعات
-
رؤف حسن حملہ، تحقیقات کیلئے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ
-
وفاقی حکومت غیر آئینی ہے چوری کے مینڈیٹ پر بیٹھی ہے،بیرسٹر سیف
-
فیصل آباد اور راولپنڈی میں خواتین کی جیلوں کے قیام کی اصولی منظوری
-
سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری
-
عمران خان سے ملاقات ہوئی تو تمام اختلافات ختم ہوجائیں گے، شیر افضل مروت
-
نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے پر حکم امتناع نہیں ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
-
سائفر کیس میں نیا موڑ، ایف آئی اے نے نئے شواہد پیش کرنے کی درخواست دائر کردی
-
مکروہ ہتھکنڈوں اور پرتشدد کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے،رﺅف حسن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.