تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں پر یو این اداروں کا اظہار افسوس

UN یو این جمعرات 2 مئی 2024 03:45

تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے ہلاکتوں پر یو این اداروں کا اظہار افسوس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 مئی 2024ء) اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) اور ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے سینیگال سے جزائر کینیری پہنچنے کی کوشش میں 50 تارکین وطن کی سمندر میں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ان تارکین وطن کی کشتی بحر اوقیانوس میں کینیری کے جزیرے ال ہیرو سے 60 کلومیٹر فاصلے پر ڈوب گئی۔

اس حادثے میں صرف نو افراد کو زندہ بچایا جا سکا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ یہ لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں نکلے تھے لیکن لالچی سمگلروں اور شکستہ کشتیوں کے باعث ان کے خواب بکھر گئے۔

مہاجرت کا خطرناک سفر

'آئی او ایم' کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 میں تارکین وطن کی بیشتر اموات صحرائے صحارا اور کینیری جزائر کی جانب سمندری راستے پر ہوئیں جہاں یہ لوگ پناہ اور یورپ میں کام کے بہتر مواقع کی تلاش میں جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ادارے نے کہا ہے کہ پناہ گزین تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے جان بچانے کے لیے یہ سفر اختیار کرتے ہیں۔ 2023 میں بحیرہ روم کے آر پار سفر کے دوران کم از کم 3,129 تارکین وطن کی ہلاکت ہوئی جو کہ 2017 کے بعد ایسی اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ علاوہ ازیں، افریقہ میں مہاجرت کے زمینی راستوں پر تقریباً 1,866 تارکین وطن ہلاک ہو گئے۔

سٹیفن ڈوجیرک کا کہنا ہے کہ 'آئی او ایم' اور 'یو این ایچ سی آر' اس حقیقت کی جانب توجہ دلا رہے ہیں کہ تارکین وطن اور پناہ کے خواہش مند لوگوں کے لیے محفوظ اور باقاعدہ راستے دستیاب ہونے چاہئیں تاکہ ان کی زندگیوں کو تحفظ مل سکے۔