بوسنیا و ہرزیگوینا میں بینک کھولنے سمیت مقامی کرنسیوں میں تجارت اور بارٹر ٹریڈ کو فروغ دیا جا سکتا ہے، صدر آصف علی زرداری

پیر 13 مئی 2024 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے بوسنیا و ہرزیگوینا کے ساتھ کاروباری اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک میں بینک کھولنے سمیت مقامی کرنسیوں میں تجارت اور بارٹر ٹریڈ کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ وہ بوسنیا وہرزیگووینا کے سفیر امین کوہوڈاریوچ سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بوسنیا وہرزیگوینا کے ساتھ پاکستان کے تقریباً تین دہائیوں پر محیط تاریخی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کی مزید راہیں تلاش کرنے کے لئے دو طرفہ روابط اور بات چیت جاری رکھنی چاہئے۔

(جاری ہے)

سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ معیشت، سلامتی اور ثقافت کے شعبوں میں گہرے تعلقات کا خواہاں ہے۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بوسنیا و ہرزیگووینا کی مختلف صنعتوں بشمول خوراک، سیاحت اور ٹیکسٹائل میں پاکستانی کاروبار کے لئے اقتصادی تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے 1990 کی دہائی کی جنگ کے دوران بوسنیا و ہرزیگووینا کی حمایت پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سریبرینیکا کے بارے میں بوسنیا و ہرزیگوینا کی قرارداد کے مسودے کے لئے پاکستان کی حمایت کی بھی درخواست کی۔

صدر نے کہا کہ پاکستان بوسنیا کی درخواست کا احسن طریقے سے جائزہ لے گا، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان 1995 کے سانحہ سریبرینیکا کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔ سفیر نے صدر کو بوسنیا وہرزیگوینا کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط کیا جا سکے۔