مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد

منگل 14 مئی 2024 22:19

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد، حالیہ انتخابات کے دوران مودی نے اپنی انتخابی مہم میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے جھوٹ کے پہاڑ کھڑے کردیئے لیکن دی وائر کے حالیہ انٹرویو نے تمام حقائق آشکار کردئیے ، مودی کے دعووں کے برعکس مقبوضہ کشمیر کے حالات پہلے سے بھی زیادہ بدتر ہوچکے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی عوام شدید گھٹن کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے 3 حلقوں میں پولنگ کے عمل کے دوران 2 مختلف نمائندوں کی گفتگو میں انہوں نے کشمیری عوام کی حالت زار بیان کی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی وحید پارہ نے بتایا کہ کشمیر میں لوگ بات کرنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ یہاں مکمل ریڈ راج چل رہا ہے اور تمام ایجنسیوں کو ہمیں خاموش کروانے کا حکم دیا گیا ہے، کریک ڈاو?ن کے باعث میڈیا لکھتا نہیں ہے، بار خاموش ہے اور ہمارے سارے فورمز بھی بند کردیے گئے ہیں،کشمیر میں جو بات کرتا ہے اس پر یو اے پی اے کے چارجز تھوپ دیے جاتے ہیں، وحید پارہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں 5 اگست کے بعد دو طرح کی سیاسی پارٹیاں بن چکی ہیں، ایک وہ جو دہلی کی بات کرتی ہیں انکو چھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ جو کشمیر کی بات کرتی ہیں انہیں بیدخل کردیا جاتا ہے، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 40 ورکر بی جے پی کے کریک ڈاو?ن کے باعث پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، کشمیر میں لوگ گھٹن زدہ ماحول میں خاموش ہیں لیکن اسے امن یا بی جے پی کی کامیابی نہیں کہا جاسکتا،وحید پارہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کہتی ہیں کہ انتخابات کے دوران بھی جو پارٹی مودی سرکار کے حق میں بات کرتی ہے اسے چھوٹ ملتی ہے جبکہ اسکے خلاف بات کرنے والوں کیخلاف باقاعدہ کریک ڈاو?ن کیا جاتا ہے، اس وقت کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ لوگوں کو بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی،جموں وکشمیر نیشنل کانگریس کے آغا روح اللہ نے بتایا کہ کشمیر میں آزادی رائے کا یہ حال ہے کی واٹس ایپ سٹیٹس پر ایک ایموجی لگانے پر یو اے پی اے کے چارجز لگا دیے گئے،کشمیر میں ملازمین کو ڈرا دھمکا کر پوجا پاٹ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، ہم مودی سرکار کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے متعلق تمام فیصلے ہم خود لیں گے، ہمیں غیر ملکی ڈیلیگیشن کو متاثر کرنے کیلئے سمارٹ سٹی کی نہیں بلکہ اپنی عوام کی بقائ کیلئے پل بنانے کی ضرورت ہے، مودی سرکار کی جانب سے ایک انتہائی اہم پل کی تعمیر رکوا کر غیر ملکی سیاحوں کو خوش کرنے کیلئے ٹائلیں بچھانے پر عوام کا پیسا ضائع کیا جارہا ہے،پل کی تعمیر رکوانے سے 7 کشمیری بچے ہلاک ہوگئے،مودی کا گودی میڈیا ایک جانب آزاد کشمیر میں بد امنی کے متعلق جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہے لیکن دوسری جانب دی وائر جیسی نیوز ایجنسی حقائق پر مبنی صحافت کی خاطر سرگرم ہے ، دی وائر کی حالیہ رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر بے نقاب کردیا لیکن کیا اب بھی مودی سرکار اور گودی میڈیا ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا جھوٹا پروپیگنڈا جاری رکھیں گی ۔