gمارکیٹ پر قابض ہونیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ظ*آئی جی و دیگر حکام اے سی متنی اور تحصیلدار کیخلاف کارروائی کرے ‘ عدنان خان

منگل 14 مئی 2024 20:40

گ*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) پشتخرہ بالا کے رہائشی عدنان خان ولد فقیر اللہ خان نے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ رو ز میری ذاتی مارکیٹ میں عبدالرزاق آفریدی ،ابراہیم افریدی بمعہ ایڈیشنل کمشنر و ضلع انتظامیہ غیر قانونی طور پر مارکیٹ میں داخل ہو کر غیر قانونی قبضہ کرنا چاہتے تھے ،اس مارکیٹ کا میں شروع سے مالک ہوں اور کرایہ بھی وصول کرتا ہوں ۔

انہوںنے اس حوالے سے کمشنر پشاور ،ائی جی ،سی سی پی او اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے نوٹس لیکر اے سی متنی اور تحصیلدار عدنان کے خلاف تحقیقات کروا کے سخت کارروائی کرنیکا مطالبہ کیا ہے پشاور پریس کلب میں انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے رینگ روڈ پر پشتخرہ بالا کے دونوں اطراف پر کمرشل پلازے اور مارکیٹس ہیں جسکا میں بقائدہ ٹیکس حکومت کو ادا کرتا ہوں ،میرے ایک اور بھائی کامران بھی میرے حصے جتنا مالک تھا جس نے اپنے حصے کی جائیداد بمعہ انتقالات فروخت کر دی تھی اور گوشوارے بھی جاری ہوچکے ہیں کامران نے جس بندے پرجائیداد فروخت کی ہے اب اسی انتقالات پر وہ بندا میری جگہوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور مبینہ طور پر ضلعی انتظامیہ جھوٹ کا سہارا لیکر یہ کہہ رہے ہیں کہ میری بہن اور اسکے شوہر کفایت خان کی درخواست پر کارروائی کر رہے تھے حالنکہ ان دونوں کو اس کارروائی کے بارے میں کچھ علم نہیں بلکہ ضلعی انتظامیہ مبینہ طور پر قبضہ گروپ کیلئے کر رہے تھے ،کفایت خان کیساتھ علاقہ مشران کے ذریعے صلح ہو چکی ہے اور بہن کا بھی کوئی مسلہ نہیں ہے اور بہنوئی پریس کانفرنس میں بھی ساتھ موجود ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا اس انتقالات پر مبینہ قبضہ گروپ عبدالرزاق آفریدی اورابراہیم افریدی میری مارکیٹ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں جسمیں مبینہ طور پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور ،ایڈیشنل کمشنر شاہد ،اے سی متنی ،تحصیلدار متنی ،گرداوار وحید اور پٹواری پشتخرہ بالا مبینہ قبضہ گروپ کے سربراہان کیساتھ ملے ہوئے ہیں ،گوشواروں کے مطابق میرا بھائی اپنے حصے سے زیادہ بہن اور والدہ کا حصہ فروخت کر چکا ہے ،تحصیلدار اور حلقہ پٹواری ریونیو ریکارڈ میں خورد برد کر رہا ہے ،ان لوگوں نے جعلی رجسٹری بتاریخ 19-12-2023رجسٹری نمبر 1501جو کہ غلط اور بوگس رجسٹری کی ہوئی ہے جو ہم وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری سمیت وزیر مال کے نوٹس میں لائے لیکن مبینہ طور پرمتعلقہ ضلعی انتظامیہ مبنہ قبضہ گروپ کی پشت پناہی کر رہے ہیںانہوںنے اس حوالے سے اعلیٰ حکام سے نوٹس لیکر ملوث سرکاری اہلکاروں اور قبضہ گروپ کے خلاف سخت کارروائی کرکے انصاف فراہم کرنیکا مطالبہ کیا ہے ۔