رفح میں مزید اسرائیلی فوج بھیجی جائے گی،اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی فوج حماس کے عسکری ونگ کے سینکڑوں ٹھکانوں کو پہلے ہی ختم کر چکی ہے،بیان

جمعہ 17 مئی 2024 17:27

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) اسرائیل نے اس امکان کو رد نہیں کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع رفح شہر کے لیے زمینی فوج کی مزید نفری بھیجی جائے گی۔ تاہم یہ اس صورت کیا جائے گا جب رفح میں جنگی شدت یا مزاحمت کی سطح اونچی ہوگی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امر کا اظہار اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے کیا ۔

اسرائیلی فوج جو اب تک رفح سے کم از کم ساڑھے چار لاکھ فلسطینی بے گھروں کو ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور کر چکی ہے۔ رفح میں آپریشن شروع ہونے کے دوران مزید اطیمنان میں آگئی ہے کہ امریکہ نے اسی ہفتے میں ایک ارب ڈالر کی مزید فوجی امداد اور اسلحہ اسرائیل کو دینے کا پراسس شروع کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج جسے رفح میں داخل ہوئے دوسرا ہفتہ مکمل ہونے کو ہے کے بارے میں اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وہ حماس کے عسکری ونگ کے سینکڑوں ٹھکانوں کو پہلے ہی ختم کر چکی تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ زمینی فوج اور ٹینکوں کی مدد سے اب رفح میں زیرزمین سرنگوں کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اب تک رفح میں کئی سرنگیں تباہ کر دی گئی ہیں۔تاہم یوو گیلنٹ نے یہ بھی کہا کہ مزید اسرائیلی فوجی رفح میں بھیجے جائیں گے۔ جس سے سرنگوں کو تباہ کرنے کی سرگرمی تیز ہو جائے گی۔ اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق اب تک رفح میں بھیجی گئی زمینی فوج موقع پر موجود رہتے ہوئے حالات اور ضرورت کے مطابق جنگی تدابیر کر رہی ہے۔

واضح رہے امریکہ جس نے اسی ہفتے مزید ایک ارب ڈالر کی فوجی امداد اسرائیل کے نام کی ہے اس نے شروع سے یہی اعتراض کیا ہے کہ اسرائیل بغیر کسی منظم منصوبے کے رفح پر حملہ کرنے جارہا ہے۔ اب اس بارے میں امریکہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ساڑھے چار لاکھ کی تعداد میں نئی نقل مکانی پر مجبور ہونیوالی آبادی کے حوالے سے بھی خاموشی اختیار کر لی ہے کہ اسرائیلی فوج کے نئے بے گھر کیے گئے فلسطینی کہاں اور کس حال میں ہیں۔