عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیلی فوجی کارروائی پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی درخواست پر سماعت

جمعہ 17 مئی 2024 21:37

دی ہیگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی جانب سے محصور فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی کارروائی پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی درخواست پر جمعرات کو سماعت شروع کر دی۔مغربی کنارے کے سب سے جنوبی شہر اور اس کے آس پاس فوجی آپریشن کو روکنے کی کوشش میں، جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف (ا?ئی سی جی) میں ایک نئی درخواست دائر کی گئی ، جس کی گزشتہ روز سماعت ہوئی۔

جنوبی افریقہ کی درخواست نے 10 مئی کو دائر کردہ درخواست میں دئیے گئے تازہ ترین دلائل میں کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی بقا کو یقینی بنانے کے لیے فوری عارضی اقدامات کی ضرورت ہے۔رفح پر اسرائیلی حملے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے غزہ میں انسانی امداد اور بنیادی خدمات، فلسطینی طبی نظام کی بقا اور غزہ میں فلسطینیوں کی ایک گروپ کے طور پر بقا کے لیے انتہائی خطرناک ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ صورتحال میں اضافہ نئے حقائق کو جنم د ے رہا ہے جس سے غزہ میں فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ رفح غزہ کے لوگوں کے لیے ’’آخری پناہ گاہ‘‘ہے، یہ شہر پناہ گاہ اور طبی دیکھ بھال سمیت بنیادی خدمات کے لیے ’’آخری قابل عمل مرکز‘‘ بھی ہے۔جنوبی افریقہ نے عدالت کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کراسنگ پر قبضے اور قریبی کریم شلوم کراسنگ تک مختصر بندش اور مسلسل رسائی کے مسائل نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی جان بچانے کے لیے مرکزی داخلی راستے بند کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی بقیہ آبادی اور طبی سہولیات انتہائی خطرے میں ہیں، حالیہ شواہد کے پیش نظر انخلائ کے علاقوں کو تباہی کے علاقوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، غزہ کے دیگر ہسپتالوں میں بڑے پیمانے پر تباہی اور اجتماعی قبریں اور اسرائیل کی جانب سے مصنوعی ذہانت (اے ا?ئی) کی شناخت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں جنوبی افریقہ نے آئی سی جے کو دستاویزی ثبوت مہیا کئے۔بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جی) نے قبل ازیں جنوری کے آخر میں اسرائیل کو خصوصی احکامات جاری کئے تھے جسے ’’عارضی اقدامات‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔