فرنچائزز کو فیس کے حوالے سے ملکی سٹارز کے اعتراض کا خدشہ

اگر بڑے غیرملکی کرکٹرز کو زیادہ معاوضہ دیکر لایا گیا تو بابر، شاہین، رضوان، شاداب جیسے ملکی کرکٹرز کو کیسے کم رقم پر کھیلنے پر قائل کیا جائے گا؟ : فرنچائز اونرز

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 18 مئی 2024 13:11

فرنچائزز کو فیس کے حوالے سے ملکی سٹارز کے اعتراض کا خدشہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 مئی 2024ء ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز کو خدشہ ہے کہ مقامی سٹار کھلاڑی ان کی تنخواہوں پر اعتراضات اٹھا سکتے ہیں خاص طور پر چونکہ آئندہ ایڈیشن انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے شیڈول کے مطابق ہونے کی امید ہے۔ جواب میں غیر ملکی کرکٹرز کو اضافی معاوضے کی پیشکش کی گئی ہے۔ گزشتہ روز پی سی بی کے سی او او سلمان نصیر، فرنچائز مالکان اور دیگر حکام نے شرکت کی ایک حالیہ میٹنگ میں ان خدشات کو اجاگر کیا۔

تمام فرنچائز مالکان نے اجتماعی طور پر آئی پی ایل کے ساتھ ممکنہ تاریخ کے تصادم کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ بورڈ نے انہیں یقین دلایا کہ پی ایس ایل کے لیے ان کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے دیگر بورڈز اور کھلاڑیوں سے براہ راست رابطہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے پہلے پلے آف اور فائنل انگلینڈ یا آسٹریلیا میں کرانے کی تجویز دی تھی۔

سلمان نصیر دورہ انگلینڈ کے دوران اخراجات اور دیگر معاملات کا جائزہ لے کر رپورٹ فراہم کریں گے جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ سفارش کی گئی تھی کہ پی سی بی کسی بھی اضافی اخراجات اور اہم کھلاڑیوں کے لیے درکار اضافی معاوضے کے لیے بھی تیار ہو۔ فرنچائز مالکان نے اپنی پریشانی کا اعادہ کیا کہ اگر وہ اعلیٰ غیر ملکی کرکٹرز کو زیادہ معاوضے کے ساتھ لایا جاتا ہے تو وہ بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان جیسے مقامی ستاروں کو کم تنخواہ لینے پر کیسے قائل کریں گے۔

بحث کے دوران انگلینڈ میں ہونے والے میچوں کے بارے میں براڈکاسٹر سے رجوع کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ پی سی بی کے ایک نمائندے نے پی ایس ایل میں اپنے کھلاڑیوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے غیر ملکی بورڈز کے ساتھ مشغول ہونے کے اپنے ارادے کا ذکر کیا۔ ایک مالک نے مطالبہ کیا کہ بورڈ غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ براہ راست معاہدوں کی اجازت دے جس پر دوسرے مالک نے جواب دیا کہ مقامی کرکٹرز پر بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔