اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی چیلنج

عوام کے خرچے پر ایک ہی شخص کو دو عہدے ذاتی مفاد کیلئے عطا کیے گئے ہیں، آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو کابینہ ڈویژن کو ایسی تعیناتی کی اجازت دے۔ شیر افضل مروت کا درخواست میں مؤقف

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 مئی 2024 11:29

اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی چیلنج
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی جانب سے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی چیلنج کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروا دی ہے، جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ اسحاق ڈار پہلے ہی وفاقی کابینہ میں وزیر خارجہ کے طور پر کام کر رہے ہیں، 28 اپریل کو ان کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، وزیر اعظم کا عہدہ آئینی ہے لیکن ڈپٹی وزیر اعظم کے عہدے سے آئین ناواقف ہے کیوں کہ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو کابینہ ڈویژن کو ایسی تعیناتی کی اجازت دے۔

درخواست گزار کی جانب سے اپنے مؤقف میں کہا گیا ہے کہ عوام کے خرچے پر ایک ہی شخص کو دو عہدے ذاتی مفاد کیلئے عطا کیے گئے ہیں، ایک شخص جو غیر قانونی طریقے سے تعینات ہو ریاست کی مراعات نہیں لے سکتا، اس لیے درخواست کے توسط سے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی جاتی ہے کہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تعیناتی کا 28 اپریل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے ایک اور شہری نے بھی اپنے وکیل کے توسط سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی کے خلاف درخواست دائر کی ہے، جس میں پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعظم، سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور وزیر خارجہ کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کا نوٹی فکیشن آئین کے خلاف ہے، ان کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے، اس لیے اسحاق ڈار کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور کیس کے حتمی فیصلے تک انہیں کام سے روکنے کا حکم دیا جائے۔