ح*صدر رئیسی کیلئے دنیا بھر میں اظہارِ غم، شخصیت و خدمات کو خراجِ عقیدت

قطر، ترکیہ، بھارت، امارات، وینیزوئیلا، لبنان، روس، بیلارس، عراق، حماس، حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کے تعزیتی پیغامات

پیر 20 مئی 2024 18:15

ج*تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2024ء) ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر دنیا بھر میں شدید رنج و غم کا اظہار کا سلسلہ جاری ہے ۔ درجنوں ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت نے ایرانی صدر کے جاں بحق ہونے اظہارِ افسوس کیا ہے۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زائد آل نہیان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی صدر کے جاں بحق ہونے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مصیبت کی اس گھڑی میں ایرانی قیادت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے ایک بیان میں صدر ابراہیم رئیسی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے لیے دعائے مغفرت کی۔

(جاری ہے)

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی ایرانی ہم منصب کے جاں بحق ہونے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے دعائے مغفرت کی ہے۔ ایک بیان میں رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ اس مشکل گھڑی میں ایرانی حکومت و عوام کے ساتھ ہے۔

عراقی وزیرِ اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والی تمام شخصیات کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ یہ ایک ایران کے لیے کڑا وقت ہے۔ عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتِ حال کے تناظر میں ایرانی صدر کا جاں بحق ہونا ایک پریشان کن امر ہے کیونکہ اس وقت یگانگت اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔

جنوبی امریکا کے ملک وینیزوئیلا کے صدر نے ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ابراہیم رئیسی وینیزوئیلا کے غیر مشروط دوست تھے۔بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت اور ایران کے تعلقات مستحکم تر بنانے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ دٴْکھ کی اس گھڑی میں بھارت ایرانی حکومت و عوام کے ساتھ ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات بہتر بنانے میں صدر ابراہیم رئیسی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ہم منصب حسین عبداللہیان سے اٴْن کے ذاتی مراسم تھے اور اٴْن کے ساتھ مل کر دو طرفہ تعلقات بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی۔بیلارس کی وزارتِ خارجہ نے ایرانی صدر کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔

بیلارس ایک سچے دوست سے محروم ہوگیا۔لبنان کی حکومت نے ایرانی صدر کے جاں بحق ہونے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے بھی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر ایرانی قیادت اور عوام سے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے لیے یہ نقصان ناقابلِ تلافی ہے۔

ایرانی قیادت نے ہمیشہ فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کی ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی کا کردار بھی اس حوالے سے بہت واضح اور نمایاں ہے۔یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی سپریم انقلابی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ایک قابلِ اعتماد دوست سے محروم ہوگئے ہیں۔ خطے میں استحکام کے حوالے سے صدر ابراہیم رئیسی کا کردار یاد رکھا جائے گا۔