پاکستان ’’ون چائنا ‘‘ اصول کی پاسداری کرتا ہے ، صدرآصف علی زرداری کا چینی میڈیا کو انٹرویو

بدھ 22 مئی 2024 16:20

پاکستان ’’ون چائنا ‘‘ اصول  کی پاسداری کرتا ہے ، صدرآصف علی زرداری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2024ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان ہمیشہ تاریخ کے صحیح رخ پر کھڑا رہنے کے راستے کا انتخاب کرتے ہوئے ’’ ون چائنا‘‘ کے اصول کی پاسداری کرتاہے ۔چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 73 ویں سالگرہ کے موقع پر بدھ کو شائع ہونے والے چینی میڈیا کو انٹرویو میں صدر نے کہا کہ پاکستانی عوام چین سے غیر مشروط محبت کرتے ہیں ۔

واضح رہے کہ مارچ میں دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد کسی بھی غیر ملکی میڈیا سے صدر زرداری کی یہ پہلی بات چیت تھی۔دونوں ممالک کے سابق رہنماؤں کے درمیان قریبی روابط کو یاد کرتے ہوئے صدر آصف زرداری نے کہا کہ میرے مرحوم سسر، پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قوم سے کہا تھا کہ مشرق کی طرف دیکھو، چین کی طرف دیکھو۔

(جاری ہے)

صدرمملکت آصف زرداری، جنہوں نے پاکستانی صدر کے طور پر اپنی پہلی مدت کے دوران 9 بار چین کا دورہ کیا تھا، نے ’’تائیوان کی آزادی‘‘ کی کسی بھی شکل کو مسترد کرتے ہوئے ون چائنا اصول پر سختی سے کاربند رہنے کے پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا۔

انہوں نےکہاکہ تائیوان چین کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ چین کے ساتھ کھڑا رہے گا اور چین کے بنیادی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے نقطہ آغاز، گوادر پورٹ کی ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ 11 سال قبل سی پیک کے آغاز کے بعد سے گوادر پورٹ پر بہت زیادہ کام ہو چکا ہے، یہ بندرگاہ دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو ہمیشہ خوش آمدید کہے گی۔

ایک سوال کے جواب میں صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان مزید سکولوں کی اس بات پر حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ وہ چینی زبان کو اپنے لازمی نصاب میں شامل کریں۔ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر تبادلوں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مزید پالیسیوں پر زور دیا۔چینی عوام کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنانا چین کی کامیابی کی ایک اہم وجہ ہے اور پاکستان چین کی ترقی کے عمل میں مزید شامل ہونے کی امید کرتا ہے۔\932