لاہور ہائیکورٹ نے 24سال پرانا اراضی کا تنازع حل کر دیا

ممبر بورڈ آف ریونیو کا فیصلہ کالعدم قرار ،زمین نواب فتح قزلباش فیملی کو واپس دلا دی

بدھ 22 مئی 2024 16:59

لاہور ہائیکورٹ نے 24سال پرانا اراضی کا تنازع حل کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے 24سال پرانا اراضی کا تنازع حل کر دیا،ممبر بورڈ آف ریونیو کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے زمین نواب فتح قزلباش فیملی کو واپس دلا دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار نواب فتح قزلباش فیملی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صابر حسین نامی شخص نواب فیملی کا ملازم تھا، صابر حسین نے اپنی زوجہ عصمت گل سے مل کر نواب فیملی کی زمین ہتھیائی، ریونیو کورٹس نے دھوکہ دہی کی بنیاد پر ہتھیائی گئی زمین نواب فیملی کو واپس کر دی تھی۔وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ ممبر بورڈ آف ریونیو نے ریونیو کورٹس کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر زمین صابر حسین کو دیدی، ممبر ریونیو بورڈ کا فیصلہ غیر قانونی ہے اس لئے عدالت فیصلے کو کالعدم قرار دے۔دوران سماعت لوکل کمیشن کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے ممبر بورڈ آف ریونیو کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے زمین نواب فتح قزلباش فیملی کو واپس دلا دی۔