بنگلہ دیش کے لاپتہ رکن پارلیمنٹ کا بھارت میں قتل

جمعرات 23 مئی 2024 21:20

کولکتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2024ء) بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان نے کہا کہ بنگلہ دیش کی حکمراں جماعت کے رکن کو بھارتی شہر کولکتہ میں قتل کیا گیا ، وہ ایک ہفتے سے زائد عرصے سے لاپتہ تھے،ان کے قتل کے الزام میں تین بنگلہ دیشی شہری گرفتارکیے گئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرحدی ضلع جھنیدہ کے ایک حلقے سے عوامی لیگ پارٹی کی جانب سے مسلسل تین بار کامیاب ہونے والے 56 سالہ انوار العظیم انار علاج کے لیے بھارت جانے کے ایک دن بعد 13 مئی کو لاپتہ ہو گئے تھے۔

اسد الزماں خان نے بتایا کہ قتل کے الزام میں تین بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم تحقیقات کی وجہ سے اس وقت تمام معلومات کا انکشاف نہیں کر سکتے۔کولکتہ کے ڈپٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ انوار العظیم انار کی لاش نیو ٹاؤن میں ایک لاوارث گھر سے ملی تھی۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ حسن محمود نے کولکتہ میں بنگلہ دیشی مشن کی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اس فلیٹ میں لاش نہیں ملی، جہاں انہیں قتل کیا گیا تھا۔

رکن پارلیمنٹ کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ ان کے رشتہ داروں نے 18 مئی کو شمالی کولکتہ کے بارانگر پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔رپورٹ کے مطابقانوار العظیم انار 12 مئی کو کولکتہ میں گوپال بسواس نامی شخص کی رہائش گاہ پر گئے، اگلے روز وہ گوپال بسواس کی رہائش گاہ سے ڈاکٹر سے ملنے کے لیے روانہ ہوئے۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ کو مطلع کیا کہ وہ شام کو بنگلہ دیش واپس آجائیں گے۔

انوارالعظیم انار کے پرسنل اسسٹنٹ عبدالروئف نے بتایا کہ اس کے بعد سے وہ لاپتہ تھے۔19 مئی کو ان کی بیٹی ممتازرین فردوس ڈورین نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کو تلاش کرنے کے لیے بنگلہ دیش پولیس کی جاسوسی شاخ سے مدد طلب کی تھی۔اس کے سربراہ ہارون الرشید نے بتایا کہ گزشتہ تین دن سے خصوصی یونٹ کولکتہ پولیس کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ہارون الرشیدنے کہاکہ ان کی لاش گزشتہ روز علی الصبح ملی، انہوں نے مزید کہاکہ موت کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی۔انوارالعظیم انار کی بیٹی پوسٹ مارٹم کے بعد لاش وصول کرنے کے لیے کولکتہ پہنچ گئیں۔بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے قانون ساز کی موت پر تعزیت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔