بنگلہ دیش میں سمندری طوفان، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

DW ڈی ڈبلیو اتوار 26 مئی 2024 17:00

بنگلہ دیش میں سمندری طوفان، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2024ء) رواں سال مون سون کے آغاز سے قبل خلیج بنگال میں بننے والا اولین سائیکلون 'ریمال‘ متوقع طور پر اتوار کی شب بنگلہ دیش اور بھارت کے کچھ ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔

اس سمندری طوفان کے پیش نظر بالخصوص بنگلہ دیش میں ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش کے محمکہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان جب ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا تو ساتھ میں 130 کلو میٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں گے اور بلند سمندری لہریں اٹھیں گی، جن سے تباہی کا خدشہ ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خلیج بنگال میں پیدا ہونے والے سمندری طوفانوں کی تعداد میں حالیہ سالوں میں اضافہ نوٹ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیش: سمندری طوفان سترنگ کی تباہ کاریاں، نو افراد ہلاک

بھارت پر ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ

حفاظتی انتظامات کر لیے گئے ہیں، ڈھاکہ

بنگلہ دیش کے دوسرے سب سے بڑے شہر چٹاگانگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں تمام تر آپریشنز معطل کر دیے گئے ہیں۔

ساتھ ہی ملک کی تین بندگارہیں بھی عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ ادھر بھارت میں کولکتہ شہر کا ہوائی اڈہ بھی کچھ گھنٹوں کے لیے بند کر دیا جائے گا۔

بنگلہ دیش کے حکام نے ہائی الرٹ جاری کر رکھا ہے۔ ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے، جبکہ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کے رہائشیوں کو گھروں میں ہی رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

پاکستان میں گرمی کی لہر، سینکڑوں متاثرہ افراد ہسپتالوں میں

پاکستان میں سورج آگ کیوں برسا رہا ہے؟

بنگلہ دیشی حکومت کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیکرٹری قمرالحسن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ خلیج بنگال کی ساحلی پٹی پر چار ہزار شیلٹر ہاؤسز تیار کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تقریباﹰ 78,000 رضاکار ساحلی رہائشیوں کو خبردار کر رہے ہیں اور لوگوں کو وہاں سے شیلٹر ہاؤسز میں منتقل ہونے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔

بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق سائیکلون ’ریمال‘ انتہائی تیز ہوائیں چلنے کا سبب بنے گا، جس سے درخت بھی جڑوں سے اکھڑ سکتے ہیں جبکہ کچے گھروں اور بجلی اور مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ع ب/ا ب ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)