سعودی انجینئر کا یورپ میں موجود عرب پناہ گزین بچوں کو عربی سکھانے کا عزم

جمعہ 9 اگست 2024 09:40

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2024ء) سعودی عرب کے انجینئر محمد الطویلی نے عربی زبان کی تعلیم کے ذریعے مغرب میں پناہ گزین عرب بچوں کو اپنی ثقافت سے منسلک رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق جرمنی میں رہائش پذیر محمد الطویلی نے بتایا ہے کہ مغرب میں عرب پناہ گزین بچوں اور عرب کمیونٹی میں عربی کی تعلیم اورعربی زبان میں روانی کی کمی دیکھی ، وہ ذاتی فنڈنگ سے ایک مثبت پروگرام لانچ کر رہے ہیں جس سے بچوں کو آن لائن ڈیٹا بیس کے ذریعے کہانی سنانے اور عربی سیکھنے کا ہنر سکھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے حوالے سے جرمنی میں ’داد‘ کے نام سے رضاکارانہ اور غیر منافع بخش تنظیم سرکاری طور پر رجسٹر کرائی ہے۔سعودی انجینئر نے بتایا کہ یہاں جرمن اور دیگر غیرملکی طلبہ کے لیے کئی سٹوڈنٹس کلب قائم کیے ہیں جن کے تحت سعودی طلبہ نے بھی بیرون ملک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سٹوڈنٹس کلب کے حوالے سے ٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈارٹمنڈ میں طلبہ کا اعتماد حاصل کیا اور میں یونیورسٹی سٹوڈنٹس کی انجمنوں کے ساتھ منسلک ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت اعلیٰ معیار کی 140 سے زیادہ عربی کہانیاں تیار کی ہیں جو آڈیو اور ویڈیو کے ذریعے مفت دستیاب ہوں گی،عربی کہانیاں 6 تا 8 سال اور 9 تا 12سال کی عمر کے بچوں کے لیے مختلف حوالوں سے لکھی گئی ہیں۔