صدر مملکت نے اسلام آباد میں جلسوں کے مقامات مختص کرنے کے بل پر دستخط کردیئے

پہلی بار بغیر اجازت جلسہ کرنے پر 3 سال اور دوسری بار 10 سال قید کی سزا ہوگی، پرامن اجتماع اور امن عامہ ایکٹ 2024 صدرکی منظوری کے بعد نافذ ہوگیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 7 ستمبر 2024 20:08

صدر مملکت نے اسلام آباد میں جلسوں کے مقامات مختص کرنے کے بل پر دستخط ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 ستمبر 2024ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پرامن اجتماع اور امن عامہ ایکٹ 2024 کا قانونی بل صدر مملکت کی منظوری کے بعد نافذ ہوگیا، بل کے تحت پہلی بار بغیر اجازت جلسہ کرنے پر تین سال اور دوسری بار دس سال قید کی سزا ہوگی۔ میڈیا کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری نے اسلام آباد میں جلسوں کے مقامات مختص کرنے کے بل پر دستخط کردیئے، صدر کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی سے منظور بل قانون کی شکل اختیار کرگیا ہے۔

پرامن اجتماع اور امن عامہ ایکٹ 2024 صدر مملکت کی منظوری کے بعد نافذ ہوگیا، اسلام آباد میں بغیر جلسہ کرنے پر 3 سال اور دوسری بار غیرقانونی جلسہ کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوگی۔ جلسے کی مختص جگہ سنگجانی یا کوئی اور حکومت کا مختص کردہ علاقہ ہوگا۔

(جاری ہے)

اجازت کے بعد بھی ہونے والے جلسے کو پولیس افسر کسی بھی وقت منتشر کرا سکے گا، ڈپٹی کمشنر جلسے کی اجازت دے گا، اگر ڈپٹی کمشنر اجازت نہیں دیتا تو اپیل چیف کمشنر سے ہوگی۔

چیف کمشنر کے فیصلے خلاف سیکرٹری داخلہ کے پاس نظرثانی درخواست دی جائے گی۔ حکومت سنگجانی یا کسی بھی علاقے کو متعین کرے گی جس گزٹ اور نوٹیفکیشن جاری ہوگا، اسلام آباد میں کسی بھی جلسے یا اجتما ع کیلئے کم ازکم 7 روز پہلے ڈی سی کو درخواست دینا ہوگی، درخواست اس جلسے یا اجتماع کا کوئی کوآرڈینیٹر تحریری صورت میں دے گا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے کل 8 ستمبر کو ہونے والے جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کرنے کافیصلہ کرلیا،حکومت نے جڑواں شہروں کو بند کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا، کنٹینرزلگا کر مری روڈ فیض آباد کے مقام پر سڑک کو بند کیا جائیگا، پی ٹی آئی کے جلسے میں جانے والے افراد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دئیے گئے راستوں کا استعمال کرکے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ مری روڈ فیض آباد کے مقامل پر کنٹینرز سڑک کے اطراف رکھ دئیے گئے ہیں۔