& سپریم کورٹ کے اکثریتی بنچ کی وضاحت نے حکومت کو نئے امتحان میں ڈال دیا‘مشکلات مزید بڑھ گئیں

و* حکومت نے آزاد حیثیت میں منتخب 8ارکان سے رابطہ کرلیا‘ حمایت حاصل کرنے کی کوششیں

ہفتہ 14 ستمبر 2024 19:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2024ء) سپریم کورٹ کے اکثریتی بنچ کی وضاحت نے حکومت کو نئے امتحان میں ڈال دیا اور آئینی اصلاحات میں حکومت کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جبکہ حکومت نے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 8ارکان سے رابطہ کرلیا ہے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔سپریم کورٹ کی وضاحت کے بعد قومی اسمبلی میں عدالتی آئینی اصلاحات کی منظوری کیلئے حکومت دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کیلئے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین پر مرکوز ہے۔

(جاری ہے)

نئی صورت ھال کے بعد حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے جے یو آئی کی حمایت کے باوجود 2 آزاد اراکین کی حمایت درکار جس کے لیے حکومت نے آزاد ارکان سے رابطے اور حمایت حاصل کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، این اے 74 سے محمد اسلم گھمن، این اے 142سے عثمان علی، این اے 146 سے ظہور احمد قریشی این اے 159سیاورنگزیب کچھی، این اے 16 ڈے علی اصغر خان، این اے 18 سے مبارک زیب شامل ہیں۔قومی اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ مذکورہ بالا 8 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی میں پارٹی وابستگی ظاہر کی اور نہ ہی سنی اتحاد کونسل کا حصہ بنے ہیں۔