جنوبی کورین صدر کی اپنی ہی جماعت کی ا ن سے بغاوت ، عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

جمعہ 6 دسمبر 2024 11:22

جنوبی کورین صدر کی اپنی ہی جماعت کی  ا ن سے بغاوت  ، عہدے سے ہٹانے کا ..
سیئول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2024ء) جنوبی کوریا میں مارشل لا نافذ کرنے والے صدر یون سک یول کی اپنی ہی جماعت نے ا ن کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔ حکمران جماعت کے سربراہ نے جمعہ کو صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ صدر اپنے عہدے پر رہے تو خطرہ ہے کہ وہ ملک میں دوبارہ مارشل لا لگانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

یون سک یول کی پیپلز پاور پارٹی کے سربراہ ہان ڈونگ ہون نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ابھرتے ہوئے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے، میں سمجھتا ہوں کہ صدر یون سک یول کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جانا جمہوریہ کوریا اور اس کے عوام کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ قبل ازیں ہان ڈونگ ہون نے صدر یون سک یول کے مواخذے کی مخالفت کی تھی۔

(جاری ہے)

ہان ڈونگ ہون نےاپنے تازہ بیان میں کہا کہ عہدے پر تعینات رہنے کی صورت میں یون سک یول ملک میں مارشل لا کےنفاذ کے اعلان کی طرح کوئی ایسا انتہائی اقدام اٹھا سکتے ہیں جو جمہوریہ کوریا اور اس کے شہریوں کو بڑے خطرے میں ڈال سکتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ قابل اعتماد شواہد سے پتہ چلا ہے کہ صدر یون سک یول نے ملک میں مارشل لا کے نفاذ کے اعلان کے ساتھ ہی اہم سیاست دانوں کی گرفتاری کا حکم بھی دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ صدر یون سک یول نے ابھی تک یہ تسلیم نہیں کیا کہ ملک میں مارشل لا کے نفاذ کا اعلان ان کا غلط اقدام تھا اور اس کے بعد وہ مارشل لاکے نفاذ کے حکامات پر عملد رآمد کرنے والے فوجی حکام کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :