دریائے برہم پترا پر چینی ڈیم کی تعمیر سے پریشان بھارت کا 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ پیش

منصوبے کے پہلے مرحلے پر 2035 تک 1.91 کھرب انڈین روپے درکار ہوں گے ،الیکٹرک اتھارٹی

منگل 14 اکتوبر 2025 16:35

دریائے برہم پترا پر چینی ڈیم کی تعمیر سے پریشان بھارت کا 77 ارب ڈالر ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) دریائے برہم پترا پر چینی ڈیم کی تعمیر سے پریشان بھارت نے 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ پیش کر دیاہے ۔ بھارت کی پاور پلاننگ اتھارٹی نی2047 تک دریائے برہم پترا سے 76 گیگاواٹ سے زیادہ پن بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے اور اس صلاحیت کی منتقلی اور ٹرانسمیشن پر 77 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔

بھارت کی سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی نے اس منصوبے کی تفصیلات جاری کر دیں۔رپورٹ میں سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی نے کہا کہ یہ منصوبہ شمال مشرقی ریاستوں میں دریا کے پانی کے 12 ذیلیذخائر میں 208 بڑے ہائیڈرو پراجیکٹس کا احاطہ کرتا ہے جس میں 64.9 گیگاواٹ ممکنہ صلاحیت اور پمپڈ سٹوریج پلانٹس سے اضافی 11.1 گیگاواٹ بجلی کی پیداوار کا تخمینہ ہے۔

(جاری ہے)

دریائے برہم پترا بھارت کے علاقے میں خاص طور پر چین کی سرحد پر واقع اروناچل پردیش میں ہائیڈرو کی اہم صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کو خدشہ ہے کہ ارونا چل پردیش میں داخل ہونے سے پہلے دریا کے بالائی راستے یارلنگ زانگبو پر ایک چینی ڈیم اس کے بہا کو 85 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔برہم پترا کا طاس اروناچل پردیش، آسام، سکم، میزورم، میگھالیہ، منی پور، ناگالینڈ اور مغربی بنگال کے کچھ حصوں پر پھیلا ہوا ہے اوربھارت کی غیراستعمال شدہ ہائیڈرو صلاحیت کا 80 فیصد سے زیادہ رکھتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف ریاست اروناچل پردیش میں اس کے پانی سے 52.2 گیگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے پر 2035 تک 1.91 کھرب انڈین روپے درکار ہوں گے جبکہ دوسرے مرحلے پر 4.52 کھرب روپے لاگت آئے گی۔سینٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے منصوبے میں کچھ پراجیکٹ پہلے سے ہی پائپ لائن میں ہیں۔