وفاقی وزیراعظم نذیرتارڑ سے میٹا کی گلوبل ہیڈ برائے انسانی حقوق پالیسی کی ملاقات، انسانی حقوق کے فروغ بارے تبادلہ خیال

جمعہ 6 دسمبر 2024 22:27

وفاقی وزیراعظم نذیرتارڑ سے میٹا کی گلوبل ہیڈ برائے انسانی حقوق پالیسی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2024ء)وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے میٹا کی گلوبل ہیڈ برائے انسانی حقوق پالیسی میرینڈا سیسنز نے ملاقات کی جس میں ڈیجیٹل چائلڈ سیفٹی، آن لائن تحفظات اور انسانی حقوق کے فروغ سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمعہ کو وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں ’’ٹیک اٹ ڈائون‘‘اقدام کی کامیابی کو اجاگر کیا گیا جو وزارت انسانی حقوق کے اشتراک سے شروع کیا گیا تھا۔

یہ اقدام غیر اخلاقی اور نقصان دہ مواد کو محفوظ طریقے سے ہٹانے کے ذریعے بچوں کو آن لائن استحصال سے بچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس پلیٹ فارم کے اردو ورژن کے آغاز نے اس کی رسائی کو مزید وسیع کر دیا ہے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو فائدہ پہنچے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے وزارت کے مستقل عزم پر زور دیا اور سائبر بلنگ اور آن لائن استحصال سے متعلق شعور بیدار کرنے کے لیے ڈیجیٹل خواندگی مہمات اور عوامی آگاہی پروگراموں جیسے جاری اقدامات کو نمایاں کیا۔

یہ اقدامات بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور خاندانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں محفوظ طریقے سے راستہ تلاش کرنے کے قابل بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ دونوں فریقین نے ڈیجیٹل قوانین کی مطابقت کے میکانزم کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تاکہ انسانی حقوق کے معیارات کے مطابق پالیسیاں ترتیب دی جا سکیں، آن لائن نقصانات اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیا جا سکے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو پاکستان کی ثقافتی اور مذہبی اقدار کے حساس تناظر میں رکھا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے میٹا اور مختلف وزارتوں بشمول وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزارت داخلہ کے درمیان تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ انسانی حقوق کو ڈیجیٹل شعبے میں محفوظ رکھنے کے لیے موثر پالیسیاں نافذ کی جا سکیں۔ میرینڈا سیسنز نے آن لائن پلیٹ فارمز پر خطرات کے انتظام کے چیلنجز کو تسلیم کیا اور وزارت کے ساتھ طویل المدتی حل پر قریبی تعاون کے لیے میٹا کے عزم کا اعادہ کیا۔

ملاقات میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 (پیکا) کو مضبوط بنانے پر بھی روشنی ڈالی گئی تاکہ ڈیجیٹل گورننس کے ڈھانچے کو بہتر بنایا جا سکے اور آئینی آزادیوں کا تحفظ کیا جا سکے۔دونوں فریقین نے عوامی آگاہی مہمات، بچوں کے تحفظ کے بارے میں تعلیمی مواد کی تیاری اور ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے محفوظ ڈیجیٹل ماحول کے قیام کے لیے مسلسل بات چیت اور مشترکہ ذمہ داری کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات باہمی تعاون اور بچوں کے تحفظ و انسانی حقوق کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں پر شکریہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔