جج کا کیا کام ہے کہ وہ سیاسی افراد سے گھروں میں ملاقاتیں کرے،جسٹس حسن اظہر رضوی

جمعہ 7 فروری 2025 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2025ء)سپریم کورٹ میں سابق جج ارشد ملک کی بیوہ کی درخواست پررجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئیے کہ جج کا کیا کام ہے کہ وہ سیاسی افراد سے گھروں میں ملاقاتیں کرے۔انھوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روزدیے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔اس دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ نے برطرف کیا تھا۔ ارشد ملک سیاسی افراد کے ریفرنس سن رہے تھے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئیے کہ جج کا کیا کام ہے کہ وہ سیاسی افراد سے گھروں میں ملاقاتیں کرے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ برطرفی کے خلاف اپیل زیرالتوائ تھی جب ارشد ملک کا انتقال ہوا۔

قانون کے مطابق نظرثانی یا اپیل صرف متاثرہ جج کر سکتا ہے بیوہ نہیں۔ انسانی بنیادوں پر استدعا ہے کہ ارشد ملک کی برطرفی کو جبری ریٹائر منٹ میں تبدیل کیا جائے۔جس پر عدالت نے رجسٹرارلاہورہائی کورٹ کونوٹسزجاری کردیے ہیں اور ان کوذاتی طورپرطلب کیاہے اورسماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز پر ان کے خلاف فیصلے دیے تھے، بعد ازاں ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل پر برطرف کردیا گیا تھا۔