ایس ای سی پی نے اسلامی مالیاتی معاہدوں کے لیے متبادل تنازعات کے حل کا طریقہ کار متعارف کرانے کے لیے کانسیپٹ پیپر جاری کر دیا

جمعہ 14 مارچ 2025 16:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2025ء) سٹریٹجک ایکشن پلان 2024-26 کے تحت جو غیر بینکاری مالیاتی شعبے میں اسلامی مالیات کی ترقی کے لیے تیار کیا گیا ہے، ایس ای سی پی اسلامی مالیاتی معاہدوں کے لیے متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) کا طریقہ کار متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کا مقصد عدالتی کارروائی سے باہر تصفیہ کے تصور کو فروغ دینا ہے، جس میں ثالثی، مصالحت اور غیر جانبدارانہ تجزیہ شامل ہوگا۔

اس کا بنیادی مقصد ایک مخصوص اے ڈی آر طریقہ کار کی تجویز دینا ہے جو شریعت کے اصولوں اور قواعد سے ہم آہنگ ہو تاکہ تنازعات کے حل کے لیے ایک شریعت کے مطابق، موثر اور کارگر ذریعہ فراہم کیا جا سکے اور یوں اسلامی مالیاتی شعبے میں متعلقہ فریقین کے اعتماد میں اضافہ ہو۔

(جاری ہے)

اسلامی مالیات جو پاکستان کے مالیاتی نظام کا ایک اہم حصہ ہے، اقتصادی ترقی اور اخلاقی سرمایہ کاری کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے تاہم اس ترقی کے ساتھ ساتھ موثر تنازعات کے حل کے طریقہ کار کی ضرورت بھی بڑھ جاتی ہے۔

مشاکرہ، مضاربہ، مرابحہ، اجارہ، وکالہ اور استصناع جیسے معاہدے اپنی نوعیت میں اسلامی فقہ کے مطابق ترتیب دیئے گئے ہیں۔ روایتی عدالتی کارروائی ہمیشہ اسلامی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی جس کے باعث ان معاہدوں کے لیے خاص طور پر موزوں متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) کے طریقہ کار کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔اسلامی مالیاتی معاہدوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ مقاصد الشریعہ پر مبنی ہے جس کا مقصد انسانی فلاح و بہبود کو فروغ دینا اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

نفاذ شریعت ایکٹ 1991 کے تحت پاکستان کے قانونی نظام میں شریعت کو برتری حاصل ہے، جسے سپریم قانون قرار دیا گیا ہے اور یہ تمام دیگر قوانین، روایات اور رسم و رواج پر فوقیت رکھتا ہے۔اسلامی مالیاتی معاہدوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ مقاصد الشریعہ پر مبنی ہے جس کا مقصد انسانی فلاح و بہبود کو فروغ دینا اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ نفاذ شریعت ایکٹ 1991 کے تحت پاکستان کے قانونی نظام میں شریعت کو برتری حاصل ہے، جسے سپریم قانون قرار دیا گیا ہے اور یہ تمام دیگر قوانین، روایات اور رسم و رواج پر فوقیت رکھتا ہے۔

ایک تصوراتی دستاویز جاری کی گئی ہے تاکہ اسلامی مالیاتی معاہدوں کے لیے متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) کے طریقہ کار کے تعارف سے متعلق تجاویز پر آراء اور تجاویز حاصل کی جا سکیں۔ اس دستاویز میں شناخت شدہ خلا کو دور کرنے کے لیے اسلامی مالیات سے متعلق اصولوں اور شرائط کو ایک مخصوص اے ڈی آر طریقہ کار میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو ایس ای سی پی کے زیر ضابطہ شعبوں میں دستیاب ہوگا۔ اس میں کمپنیز ایکٹ 2017 کے سیکشن 276، ثالثی ایکٹ 1940 اور متبادل تنازعات کے حل ایکٹ 2017 کے تحت موجود طریقہ کار شامل ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :