پیداواری عمر کے نوجوانوں کو ہنر سکھا کربیروزگاری پرقابو پانے سمیت ترقی کی رفتار کوبھی تیز کیا جاسکتاہے، شاہد باجوۃ

بدھ 23 اپریل 2025 15:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) پیداواری عمر کے نوجوانوں کو ٹیکنیکل ہنر سکھاکر بیروزگاری پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ ترقی کی رفتار کو بھی تیزکیاجا سکتا ہے تاہم پاکستان میں صنعتی انقلاب کی راہ ہموار کرنے کیلئے انڈسٹری اکیڈیمیا کا تعاون ناگزیر ہے۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدرشاہد ممتاز باجوہ نے بزنس کمیونٹی کے ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہا کہ ٹیکنالوجی اور انڈسٹری کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کیلئے انڈسٹری اور اکیڈیمیا لنکیجزکے درمیان مستقل اور قابل عمل روابط ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کو صنعتوں میں متعارف کرانے کیلئے فیصل آباد چیمبر میں باضابطہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ قائم ہے جو مجوزہ پالیسیوں کے اثرات اور مضمرات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر حکومت کو ملکی معیشت پر اس کے ممکنہ اثرات کے بارے میں بھی آگاہ کر تا ہے اسی طرح انرجی کے حوالے سے ممکنہ منفی اثرات کے ازالے کیلئے قابل عمل تجاویز بھی پیش کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے اور صنعتی انقلاب لانے کیلئے ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے ساتھ نوجوانوں کو پیشہ وارانہ تربیت اور سائنس کے شعبہ میں جدت لانا بھی ضروری ہے۔انہو ں نے بتایا کہ چین میں مزدوروں کی کارکردگی 90 فیصد جبکہ پاکستان میں یہ قابل افسوس ہے۔ا نہو ں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک ہے جبکہ تیزی سے بڑھتی آبادی اور وافر قدرتی وسائل کی بدولت ہم ممکنہ طو رپر 55 فیصد باصلاحیت نوجوانوں کو معیاری تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت دے کر اقتصادی ترقی کی شرح کو چین کے برابر لا کر دنیا کی تیز ی سے ترقی کرنے والی معیشت بنا سکتے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ یو ای ٹی پاکستان کی وہ اعلیٰ یونیورسٹی ہے جو انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد یو ای ٹی کے طلبہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی کامیابیوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔