محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کوبہترین پیداوار کے لیے تل کی منظورشدہ اقسام کاشت کرنے کی ہدایت

بدھ 30 اپریل 2025 17:36

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) محکمہ زراعت سیالکوٹ کی جانب سے تل کے کاشتکاروں کو بہترین پیداوار کے حصول کیلئے شیڈول کے مطابق تل کی منظورشدہ اقسام ٹی 3، ٹی 5، ٹی 6 کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار 15 جون سے 15جولائی تک درمیانی میراسے بھاری میرازمین جس میں پانی جذب کرنے اور نمی برقراررکھنے کی صلاحیت ہو میں مذکورہ اقسام کاشت کرکے شاندار پیداوار کاحصول یقینی بناسکتے ہیں۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع) سیالکوٹ رانا سلیم شاد نے بتایا کہ تل کے بیجوں میں 50فیصد سے زیادہ اعلیٰ خصوصیات کا حامل خوردنی تیل اور تقریباً22فیصد سے زیادہ اچھی قسم کی پروٹین ہوتی ہے اسی لیے یہ انسانوں اور مویشیوں کے لیے بہترین غذا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس کی کھلی دودھ اور گوشت دینے والے جانوروں اور انڈے دینے والی مرغیوں کی بہترین خوراک ہے،تلوں کا تیل اعلیٰ قسم کے صابن، عطریات، کاربن پیپر، ٹائپ رائٹر کے ربن بنانے کے کام آرہا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ تلوں کی کاشت پر خرچ کم، رقبہ اور وقت کے حساب سے فی یونٹ آمدنی زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ اب ایک بہترین نقد آور فصل کا درجہ اختیار کرگئی ہے،بارانی علاقوں میں جولائی کا پہلا پندرواڑھ تل کی کاشت کے لیے موزوں ہے،اچھا اگاؤ دینے والی زمین میں تندرست اورصاف ستھرا ڈیڑھ سے 2کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈرل لائنوں میں کاشت کیاجائے نیز کاشتکار زمین کو اچھی طرح تیار اورہموار کرکے تر وتر حالت میں فصل کوبذریعہ سنگل رو ڈرل سے صبح یا شام کے وقت میں کاشت کریں۔

انہوں نے کہاکہ قطاروں کا آپس میں فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھاجائے جبکہ ایک ایکڑ کے لیے ڈیڑھ سے 2کلوگرام بیج کو6سے 8کلوگرام باریک ریت یا بھل والی مٹی میں اچھی طرح ملا کر ڈرل چلائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ بیج کو ڈیڑھ سے 2انچ سے زیادہ گہرائی میں کاشت نہ کیاجائے کیونکہ اس سے بیج کا اگاؤ متاثر ہوگا اور فی ایکڑ پودوں کی تعداد میں کمی ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :