د*چناری ،حکومتی رٹ اور قانون کی عملداری کو مبینہ طور پر چیلنج کردیاگیا

ڑ* سرکاری سکول کی اراضی پر کھلے عام قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کردیا گیا، گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول درل چھیلاں کی چار دیواری اور مرکزی دروازے کو مسمار کر کے زمین ہموار کر لی،مقامی افراد

اتوار 4 مئی 2025 20:20

ڑ چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2025ء)یونین کونسل سیری چھیلاں کے گاؤں درل چھیلاں میں حکومتی رٹ اور قانون کی عملداری کو مبینہ طور پر چیلنج کرتے ہوئے سرکاری سکول کی اراضی پر کھلے عام قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کردیا گیا، مقامی لوگوں کے مطابق گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول درل چھیلاں کی چار دیواری اور مرکزی دروازے کو مسمار کر کے زمین ہموار کر لی گئی ہے، جس کا مقصد مبینہ طور پر ایک سڑک کی تعمیر ہے، یہ عمل ان افراد کی جانب سے سرانجام دیا گیا ہے جنہوں نے خود ہی اس اراضی کے حوالے سے قبل از وقت عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا تھا، جس کی موجودگی میں کسی بھی قسم کی تعمیراتی سرگرمی نہ صرف غیر قانونی بلکہ عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے،مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متبادل جگہ ہونے کے باوجود شراز، فراز اور سجاد نامی افراد نے سکول کی حدود میں داخل ہو کر چار دیواری اور مین گیٹ کو توڑا اور بلا اجازت بھاری مشینری کی مدد سے سڑک بنانے کا کام شروع کر دیا،متنازعہ اقدام کے بارے میں جب ملوث افراد سے استفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نسواں کی طرف سے زبانی اجازت دی گئی ہے کہ مین گیٹ اور چار دیواری پیچھے ہٹا کر سڑک نکالی جا سکتی ہے، تاہم، مقامی آبادی نے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور غیر قانونی قرار دیا ہے،عوام علاقہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی زبانی اجازت کی آڑ میں سرکاری اراضی کو نقصان پہنچانا قانوناً جرم ہے اور اس کا سخت نوٹس لیا جانا چاہیے، اگر ہر شخص زبانی احکامات کی بنیاد پر سرکاری املاک کو نشانہ بنانا شروع کر دے تو ریاستی نظم و نسق مفلوج ہو جائے گا،علاقہ مکینوں نے منیر نامی مقامی رہنما کے توسط سے قانون نافذ کرنے والے اداروں، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکم امتناعی کی صریح خلاف ورزی اور سرکاری سکول کو نقصان پہنچانے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ذمہ دار افراد کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کریں، تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو پائے۔

۔۔۔

متعلقہ عنوان :