کاربن مارکیٹ پر توجہ دیئے بغیر زمینی وسائل کو زیادہ پیداوار کے قابل بنانا آسان کام نہیں، ماہرین

جمعرات 8 مئی 2025 14:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے شعبہ ایگرانومی کے ماہرین نے کہا کہ سائنسدانوں کو فصلوں کی باقیات کو زمینی وسائل چارج کرنے کیلئے استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی عام کسان تک پہنچانا ہو گی کیونکہ زمینی وسائل کی افزودگی اور اس میں غذائی اجزاکے ساتھ ساتھ آبپاشی کی بنیادیں برقرار رکھنے کیلئے بائیوچار کی اہمیت موجودہ حالات میں بڑھ گئی ہے لہٰذا سائنسدانوں کو مستقبل کی بڑھتی ہوئی آبادی کے غذائی چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے اس جانب توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ کاربن مارکیٹ پر توجہ دیئے بغیر زمینی وسائل کو زیادہ پیداوار کے قابل بنانا آسان کام نہیں اسلئے سائنسدانوں کو فصلوں کی باقیات کو زمینی وسائل چارج کرنے کیلئے استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی عام کسان تک پہنچانا ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فطرت سے تصنع کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے انسان نے نہ صرف اپنے لئے بلکہ کرہ ارض کیلئے متعدد مشکلات کھڑی کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فطرت کی خوبصورتیوں میں مصنوعی چیزوں کی ملاوٹ کے ذریعے نہ صرف زمینی، آبی اور فضائی ماحول میں ملاوٹ کا اہتمام کر دیا ہے بلکہ اس کی وجہ سے انسانی صحت کو بھی شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا پورا فصلاتی نظام ازسرنو ترتیب دینا ہو گا جبکہ اس مقصد کیلئے جہاں دیگر مداخل کی اہمیت مسلمہ ہے وہیں زمینی وسائل کی زرخیزی کیلئے بائیوچار جیسے نئے نظریات کو فروغ دینا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کے سمٹتے ہوئے رقبے نے ہمیں صاف فضا میں سانس لینے اور زمین کے بنجر پن کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل سے دوچار کر دیا ہے اسلئے ہمیں جنگلات کے رقبہ میں اضافہ کی جانب بھی خاطرخواہ توجہ دینا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :