کاشتکاروں کودھان کی موٹی اور ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی کاشت فوری شروع کرنے کا مشورہ

جمعہ 16 مئی 2025 14:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) محکمہ زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو دھان کی موٹی اور ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی کاشت شیڈول کے مطابق شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور کہاگیاہے کہ 20مئی کے بعد جوں جوں پنیری کی کاشت میں تاخیرکی جائے گی اسی تناسب سے دھان کی پیداوار میں کمی کاخدشہ بڑھتا جائے گا۔ محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈائریکٹرخالد محمودنے بتایاکہ موسمی تغیر و تبدل سے درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤکی وجہ سے فصلوں کی پیداوار اور کاشت متاثر ہوسکتی ہے لہٰذا کاشتکار موسمی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے کاشتہ اور زیر کاشت فصلوں پر خصوصی توجہ دیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھان کے کاشتکار گندم کی برداشت کے بعد فارغ کھیتوں میں بارش کے وتر کو استعمال کرتے ہوئے دھان کی کاشت کے لیے زمین خشک طریقے سے تیاراور لیزر لیولر کے ذریعے غیر ہموار کھیتوں کو ہموار کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کھیتوں کے بند مضبوط کئے جائیں اور جڑی بوٹیوں کی مؤثر تلفی پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے کریلے اور موسم گرما کی دیگر سبزیات سبز مر چ،گھیا توری، گھیا کدو وغیرہ سے جڑی بوٹیوں کی فوری تلفی کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وہ موسم گرما کی سبزیات کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے گوڈی کے ذریعے جڑی بوٹیاں تلف کرنے کیلئے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ آخری گوڈی کے وقت پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائی جائے اور موسم گرما کی سبزیات کی صحت مند فصل حاصل کرنے کیلئے 8 سے 10دن کے وقفہ سے آبپاشی کو بھی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہفتہ میں 2مرتبہ سبزیوں کی پیسٹ سکاؤٹنگ کے بھی انتہائی مفید نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کاشتکاروں کو گھیا توری کی فصل کو نقصان دہ کیڑوں سے محفوظ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کاشتکار گھیا توری کی فصل کوضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے بچانے کیلئے پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگر فصل پر کیڑے مکوڑوں کا حملہ مشاہدے میں آئے تو فوری طور پر ماہرین زراعت کی مشاورت سے معیاری زہر کا سپرے بھی یقینی بنایا جائے تاکہ فصل کو معاشی حدتک پہنچنے والے نقصان سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے بتایاکہ پتوں کی لال بھونڈی پتوں، شگوفوں، پھول پر حملہ آور ہو کر اسے کھا جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضررر رساں کیڑوں اور بیماریوں سے متاثرہ پودے اکھاڑ کر فور ی طور پر تلف کر دینے چاہئیں تاکہ وہ دیگر صحت مند پودوں کو متاثر نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لال بھونڈی اور دیگر نقصان دہ کیڑوں کے کیمیائی تدارک کیلئے ماہرین زراعت یامحکمہ زراعت کے مقامی فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے کیڑے مار اور پھپھوند کش ادویات کا سپرے کرکے مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔