شراب نوشی سے لبلبے کے سرطان کا خطرہ، ڈبلیو ایچ او

یو این پیر 26 مئی 2025 23:15

شراب نوشی سے لبلبے کے سرطان کا خطرہ، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 مئی 2025ء) شراب نوشی سے لبلبے کے سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو اس بیماری کی خطرناک ترین قسم ہے جبکہ اس کی تشخیص ہونے تک مریض کی صحت کو جان لیوا نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) میں سرطان پر تحقیق کے مرکز نے اپنی تازہ ترین تحقیق میں بتایا ہے کہ بیئر اور سپرٹ سمیت شراب والے ہر طرح کے مشروبات لبلبے کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

اس جائزے میں ایشیا، آسٹریلیا، یورپ اور شمالی امریکہ میں تقریباً 25 لاکھ ایسے لوگوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا جو شراب نوشی کرتے ہیں۔ تحقیق کے مصنف اعلیٰ پیٹرو فریری نے کہا ہے کہ شراب کے نتیجے میں سرطان کا خطرہ بڑھ جانا ثابت ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب اس کے استعمال اور لبلبے کے سرطان میں تعلق کی سائنسی بنیاد پر تصدیق ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

لبلبہ انسانی جسم کا نہایت اہم حصہ ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں مددگار خامرے خارج کرتا ہے اور ایسے ہارمون پیدا کرتا ہے جو خون میں شوگر کی مقدار کو باقاعدہ رکھتے ہیں۔

لبلبے کا سران نہایت مہلک ہوتا ہے جس کا بروقت اندازہ نہیں ہو پاتا اور اس طرح بہت سے مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

مرد و خواتین کے لیے یکساں خطرہ

تحقیق کے مطابق روزانہ شراب کی 10 گرام اضافی مقدار لینے سے لبلبے کے سرطان کا خطرہ 3 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

روزانہ 15 تا 30 گرام (تقریباً ایک سے دو پیگ) شراب پینے والی خواتین کے لیے خطرہ کم مقدار میں شراب نوشی کرنے والی خواتین کےمقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

جو مرد روزانہ 30 تا 60 گرام شراب پیتے ہیں انہیں کم مقدار میں شراب نوشی کرنے والوں کے مقابلے میں یہ خطرہ 15 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ جو مرد روزانہ 60 گرام سے زیادہ شراب پیتے ہیں ان کے لیے یہ خطرہ 36 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

پیٹرو فریری نے کہا ہےکہ عام طور پر لوگ شراب کے ساتھ تمباکو نوشی بھی کرتے ہیں اور تحقیق میں اس سوال کو بھی مدنظر رکھا گیا کہ آیا بیک وقت شراب اور تمباکو نوشی سرطان کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے یا صرف شراب کا استعمال بھی اسی قدر خطرناک ہے۔

تحقیق سے ثابت ہوا کہ شراب نوشی تمباکو نوشی کے بغیر بھی لبلبے کے سرطان کا خطرہ پیدا کرتی ہے۔

اس بیماری اور شراب نوشی کے مابین تعلق پر مزید تحقیق کی ضرورت بھی ہے جس میں بالخصوص مختصر دورانیے میں بڑی مقدار میں شراب نوشی اور نوعمری سے شراب نوشی جیسے عوامل کا جائزہ لینا خاص طور پر اہم ہے۔

بڑھتا ہوا عالمگیر مسئلہ

لبلبے کا سرطان دنیا بھر میں اس بیماری کی 12ویں عام ترین قسم ہے لیکن دنیا بھر میں سرطان سے ہونے والی 5 فیصد اموات اسی سے ہوتی ہیں جس کی وجہ یہ ہےکہ اس بیماری کی تشخیص بروقت نہیں ہو پاتی اور اس کا نشانہ بننے والے مریضوں کے زندہ بچنے کے امکانات دیگر طرح کے سرطان میں مبتلا افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔

2022 میں یورپ، شمالی امریکہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور مشرقی ایشیائی ممالک میں لبلبے کے سرطان میں مبتلا افراد کی تعداد اور اس مرض سے شرح اموات میں پانچ گنا اضافہ دیکھا گیا تھا۔