اچھائی اور برائی کبھی برابر نہیں، برائی کو اچھی طرح رد کردو، خطبہ حج

ایمان قول، فعل اور عمل کا نام ہے، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، شریعت پر عمل کرو اور دین کو اپنے سامنے رکھو، ریا کار کا اللہ کے پاس کوئی مقام نہیں؛ امام مسجد الحرام شیخ صالح بن عبداللہ کا خطبہ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 5 جون 2025 14:43

اچھائی اور برائی کبھی برابر نہیں، برائی کو اچھی طرح رد کردو، خطبہ حج
مکہ مکرمہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 جون 2025ء ) امام و خطیب مسجد الحرام شیخ صالح بن عبداللہ نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالی نے دین اسلام کو انسانیت کے لیے پسند کیا، اے بیت اللہ کے حاجیو اللہ سے ڈرو، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو، اے مسلمانوں تقویٰ دنیا اور آخرت دونوں جگہوں کی خیر کا باعث ہے، تقویٰ اختیار کریں گے تو اللہ تعالیٰ جنت عطا فرمائے گا، اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، اللہ ایمان والے مرد و خواتین کو بہترین انعام دے گا، شیطان تمہارا دشمن ہے اس سے دور رہو، اللہ کا شکر گزار بندوں سے وعدہ ہے کہ جتنا شکر کریں گے انہیں زیادہ تعمتوں سے نواز دے گا۔

انہوں نے خطبہ حج میں فرمایا کہ حدیث اور قرآن دونوں لازم و ملزوم ہیں جو حدیث کا انکار کرتا ہے وہ قرآن کا انکار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے، اللہ تعالی نے نیکی پر عمل اور برائی سے دوری کا حکم دیا ہے، اچھائی اور برائی کبھی برابر نہیں، برائی کو اچھی طرح رد کردو، ایمان قول و فعل اور عمل کا نام ہے، ریا کار کا اللہ کے پاس کوئی مقام اور مرتبہ نہیں، ﷲ کی رحمت بھلائی کرنے والوں کے لیے ہے، زمین اور آسمان کا مالک صرف اللہ ہے اور اللّٰہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے، اے ایمان والوں اپنے ہمسائیوں کے حقوق کا خیال رکھو، شریعت پر عمل کرو اور دین کو اپنے سامنے رکھو۔

(جاری ہے)

خطبہ حج میں کہا گیا کہ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہٰذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیئے، نماز قائم کرو یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز (عصر) کی حفاظت کرو، انسان کو باطنی امراض سے بچنا چاہیئے کیوں کہ باطنی امراض کی وجہ سے انسان اللہ کا تقرب حاصل نہیں کرپاتا، رمضان کے روزے تم پر فرض کیے گئے جیسے تم سے پچھلی امتوں پر فرض کیے گئے، روزے انسان کو باطنی امراض سے پاک کر دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا، اللہ سے ڈرو اور جس چیز سے اللہ نے منع کیا گیا ہے اس سے رک جاؤ، اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ خطبۂ حج کا ترجمہ 35 مختلف زبانوں میں دنیا بھر میں نشر کیا گیا تاکہ ہر مسلمان اس کے مفہوم کو براہِ راست سمجھ سکے، لاکھوں عازمین نے منیٰ میں قیام کے بعد آج میدانِ عرفات کا رُخ کیا جہاں انہوں نے خطبۂ حج سنا اور پھر ظہر و عصر کی نمازیں یکجا ادا کی، حجاج سورج غروب ہونے تک عرفات میں قیام کریں گے اور پھر نمازِ مغرب پڑھے بغیر مزدلفہ روانہ ہوں گے، مزدلفہ میں حجاج مغرب اور عشاء کی نمازیں ملا کر ادا کریں گے جہاں وہ شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے اور کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ 10 ذوالحجہ کو وقوفِ مزدلفہ کے بعد حجاج جمرہ عقبہ یعنی بڑے شیطان کو 7 کنکریاں ماریں گے، قربانی دیں گے، حلق یا قصر کروائیں گے اور احرام کھول دیں گے، 11 ذوالحجہ کو تینوں شیطانوں یعنی چھوٹے، درمیانے، بڑے پر 7,7 کنکریاں ماری جائیں گی، اس کے بعد حجاج طوافِ زیارت کیلئے خانہ کعبہ جائیں گے اور صفا و مروہ کی سعی کریں گے، 12 ذوالحجہ کو زوال آفتاب کے بعد پھر تینوں جمرات پر رمی کی جائے گی، 13 ذوالحجہ کو حجاج کرام منیٰ میں رمی مکمل کرکے اپنی قیام گاہوں کو روانہ ہوں گے۔