فوج کا کوئی انٹرسٹ نہیں کہ معصوم لوگوں کو دہشتگردی کے الزام میں مارے، ڈی جی آئی ایس پی آر

عام لوگوں کا کوئی قصور نہیں لیکن اگر کوئی شہری دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھرمیں بارودی موادرکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے؛ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا طلباء سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 16 اگست 2025 12:15

فوج کا کوئی انٹرسٹ نہیں کہ معصوم لوگوں کو دہشتگردی کے الزام میں مارے، ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست 2025ء ) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ وہ دہشتگردی کے نام پرمعصوم عوام کی جان لے، اگر کوئی شہری دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھرمیں بارودی موادرکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام جاری انٹرن شپ پروگرام میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلباء کے ساتھ خصوصی نشست ہوئی، اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ نبی پاکﷺ نے فرمایا تھا کسی عجمی کو عربی، کسی عربی کو عجمی، کسی گورے کو کالے اور کسی کالے کو گورے پر فضلیت نہیں، ہمارے ذہنوں میں یہ ڈال دیاجاتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں میں پاکستان کیلئے کچھ پنپ رہا ہے، اللہ نے بلوچیوں کو بڑی عقل دی ہے، وہ بڑے سمجھدار لوگ ہیں، جائیں بلوچستان آپ کو پتہ چلے گا وہ کتنے فارورڈ لوکنگ لوگ ہیں۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر کہتے ہیں کہ بلوچستان کے لوگ آزادی پر یقین رکھتے ہیں جو پچے وہاں سے پڑھے ہیں وہ اپنے علاقوں کی تقدیر کے مالک بن چکے ہیں، ریاست نے اُنہیں پڑھایا، بلوچستان کے عوام پاکستان اور صوبہ کے درمیان تعلق کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں، میجر محمد انور کاکڑ شہید ہمارا بہت شاندار آفیسر اور اس دھرتی کا عظیم بیٹا تھا، میجر محمد انور کاکڑ نے پہلے بھی گوادر حملے میں کئی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ فوج کا کوئی انٹرسٹ نہیں کہ معصوم لوگوں کو دہشتگردی کے الزام میں مارے، اُن کا تو کوئی قصور نہیں ہے، ہاں سہولت کاروں کو نتائج بُھگتنا پڑیں گے، دہشتگردی کی سزا پورے علاقے، پورے گائوں اور پورے شہر کو نہیں دی جا سکتی، کسی بھی علاقے میں آپریشن اُس وقت کامیاب ہوتا ہے، جب عوام خود دہشت گردوں کی نشاندہی کریں، ایسا نہیں ہے کہ فوج کسی علاقے کو خالی کرائے، آپریشن کرے لیکن جب فوج واپس جائے گی دہشت گرد پھر آجائیں گے۔