حضرت عثمان ؓ کی حیات مبارکہ قرآن و سنت کی عملی تصویر ہے،منہاج القرآن علماء کونسل

ہفتہ 14 جون 2025 21:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2025ء) منہاج القر آن علماء کونسل کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں دین اسلام کے تیسرے خلیفہ،داماد رسول،ؐ جامع قرآن،ذوالنورین حضرت عثمان بن عفان ؓ کے یوم شہادت پر فکر ی و دعائیہ نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء کرام، دینی شخصیات نے شرکت کی۔علماء کرام نے اپنے خطابات میں دین اسلام کیلئے حضرت عثمان غنی ؓ کی بے مثال خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

مرکزی صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ مفتی غلام اصغر صدیقی نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عثمان غنیؓ نے اپنے نظام حکومت میں اسلامی شریعت کو فوقیت دی اور ہمیشہ کوشش کی کہ ہر شعبہ حیات میں قرآن و سنت کی تعلیمات کو عملی شکل میں پیش کیا جائے،انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنی ؓ کی حیات مبارکہ قرآن و سنت کی عملی تصویر تھی، اُن کی سخاوت،حیا،صبر اور تقویٰ قیامت تک کیلئے اُمت مسلمہ کیلئے مشعل ِراہ ہے،حضرت عثمان غنی ؓ نے غزوہ تبوک میں لشکر اسلام کو سازوسامان فراہم کیا، مدینہ منورہ کیلئے کنواں خرید کر وقف کیا اور قرآن مجید کو اُمت کیلئے ایک متحد نسخے میں جمع کر کے ناقابل فراموش خدمت انجام دی،فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ اشفاق علی چشتی نے کہا کہ حضرت عثمان غنیؓ نے دین اسلام اور اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے ہر قربانی کو قبول کیا،وہ ہمیشہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے تیار رہتے،وہ عبادت، حیا،تقویٰ، طہارت،صبر،شکر، قناعت اور شرم حیا کے پیکر تھے،حضرت عثمان غنیؓ نے اپنی ساری زندگی دین اسلام،محبت رسولؐ اور مخلوق خدا کی خدمت میں گزاری،انہوں نے کہا حضرت عثمان غنیؓ بڑے نرم دل اور سخی دل انسان تھے۔

(جاری ہے)

جب بھی مسلمانوں کو مالی ضرورت ہوتی تو آپ ؓ ان کی ضرورت کیلئے اپنا مال خرچ کرتے،حضرت عثمان غنی ؓ کا 12سالہ عہد خلافت بے مثال اصلاحات اور دفاعی مہمات سے عبارت ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنیؓوہ خوش نصیب ہستی ہیں جن کے عقد میں رسول اکرمؐ کی دو بیٹیاں آئیں ہیں،اس لیے آپ ؓ کو ذوالنورین بھی پکارا جاتا ہے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب ’’روض الجنان فی مناقب عثمان بن عفانؓ‘‘اہل علم کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے۔

حضرت عثمان غنی ؓ اپنی صفات میں اُمت کیلئے رہبر و رہنماء ہیں۔آپ کی زندگی کا جس جہت سے بھی مطالعہ کیا جائے وہی جہت اُمت کیلئے بہترین نمونہ ہے۔فکر ی نشست میں مفتی محمد رفیق قادری رندھاوا، علامہ محمد خلیل حنفی،علامہ خلیل قادری،علامہ محمد عامر ندیم، علامہ عدنان فیصل چشتی،علامہ محمد یونس سعیدی،علامہ حکیم محمد جمیل ودیگر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :