فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز اتھارٹی نے جی فورٹین ون میں 26 تعمیر شدہ پراپرٹیز کے معاوضوں کے ایوارڈز میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی

پیر 16 جون 2025 00:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کے ڈائریکٹر جنرل کیپٹن(ر) ظفر اقبال نے جی فورٹین ون کے سیکٹر میں 26 تعمیر شدہ پراپرٹیز کے بلٹ اپ پراپرٹی (بی یو پی) معاوضے کے ایوارڈز میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ اقدام حالیہ رپورٹس میں اس مسئلے کی نشاندہی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

یہ کمیٹی، جس میں ایف جی ای ایچ اے کے چار سینئر افسران ڈائریکٹر(ایڈمنسٹریشن) فیض عمر سیال، ڈائریکٹر (آئی ٹی)عاصم عامر،ڈپٹی ڈائریکٹر (فنانس)صاحبزادہ قاسم نور اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر (جی آئی ایس) حارث فواد شامل ہیں کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ کسی بھی بے ضابطگیوں، بلٹ اپ پراپرٹی کے غلط ایوارڈز، یا طے شدہ پالیسیوں سے انحراف کی نشاندہی کریں۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) میں جزوی بی یو پی ایوارڈز کا جائزہ لینا، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر شدہ پراپرٹیز کی تفصیلات کی تصدیق کرنا اور یہ تعین کرنا کہ کیا معاوضے کا مقصد واقعی اصلی اور جائز متاثرین کو معاوضہ دینا تھا یا پھر غیرقانونی تعمیرات کو ترجیح دی گئی شامل ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں، تضادات یا غلطیوں کی نشاندہی ہو سکے۔

ڈائریکٹر جنرل کیپٹن(ر) ظفر اقبال نیکمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی تحقیقاتی رپورٹ سات دن کے اندر پیش کرے، جس میں ذمہ داری کا واضح تعین بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی افسر یا عملہ ملوث پایا جاتا ہے، چاہے اس کا عہدہ یا درجہ کچھ بھی ہو، تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ کسی بھی غلط کام میں ملوث شخص سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی ۔

ڈائریکٹر جنرل کیپٹن(ر) ظفر اقبال نے یقین دلایا ہے کہ صرف حقدار اور قانونی مالکان کو معاوضہ دیا جائے گا اور کسی کی حق تلفی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اصلی متاثرین کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مکمل تحقیقات کرے گی اور تحقیقاتی نتائج کی بنیاد پر ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :