مون سون میں جانوروں کو بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے،ڈاکٹر محمد افضل

جمعہ 15 اگست 2025 13:35

سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) مون سون میں مویشی پال حضرات جانوروں کا خاص خیال رکھیں، مون سون میں جانوروں کو بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور بروقت علاج کیلئے محکمہ لائیواسٹاک ویٹرنری ڈاکٹرز سے رابطہ کریں۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لائیواسٹاک سمبڑیال ڈاکٹر محمد افضل نے مویشی پال حضرات سے اپنے ایک پیغام میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ مون سون میں گائے بھینس کو تین بیماریاں لگنے کا خطرہ ہوتا ہے گھل گھوٹو، ویل / لنگڑی اور چیچڑوں کا بخار، ان بیماریوں میں سے کسی ایک کی صورت میں بھی فوراً ویٹرنری ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہگھل گھوٹو میں جانور کا گلہ سوج جاتا ہے، سانس تنگ ہوجاتا ہے، سانس لیتے وقت خر خر کی آواز آتی ہے ، س بیماری کی ایچ ایس ویکسین جون جولائی میں کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

ویل / لنگڑی یا لنگڑا پن بیماری کو سہہ روزہ بخار بھی کہتے ہیں، جانور کو تیز بخار ہوتا ہے، اگلے پائوں اٹھاتا ہے، کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے اور اس کیلئے ایمپرئیل فیور ویکسین لگائی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تھیلریا کی بیماریچیچڑ کے وجہ سے ہوتی ہے،اس سے جانور کو تیز بخار ہوجاتا ہے ،جھٹکا دار سانس لیتا ہے اور جسم پر چیچڑ ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بیماری ظاہر ہونے کے فوراً بعد جانور ڈاکٹر کو چیک کروانے اور بروقت علاج کروانے سے جانور صحت مند ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :