Live Updates

پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی، پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے کا امکان

پیر 1 ستمبر 2025 17:13

پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی، پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے ..
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2025ء)پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ سے پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے مطابق پاکستان میں گندم کی پیداوار 2025 میں باضابطہ طور پر 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن تخمینہ لگائی گئی ہے، جو پانچ سالہ اوسط سے تقریباً 5 فیصد زیادہ ہے، تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں گندم کی کاشت کا رقبہ 6.5 فیصد کم ہو گیا ہے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے گلوبل انفارمیشن اینڈ ارلی وارننگ سسٹم (جی آئی ای ڈبلیو ایس) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کاشت کے رقبے میں کمی کی وجہ مئی 2024 سے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا خاتمہ اور کاشت کے وقت مقامی سطح پر گندم کی کم قیمتیں ہیں، جس کے باعث کچھ کسانوں نے زیادہ منافع بخش نقد آور فصلوں مثلاً تیل دار بیج، مصالحہ جات اور سبزیوں کی کاشت کی طرف رخ کیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق آبپاشی والے علاقوں میں فی ایکڑ پیداوار اوسط سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، لیکن بارانی علاقوں میں خشک موسم کے باعث فصل کو نقصان پہنچا، جو گندم کی کل کاشت کا تقریباً 20 فیصد ہیں۔اس کے علاوہ شمالی علاقوں کے کچھ حصوں میں آبپاشی کے پانی کی کمی کے باعث بھی نقصان ریکارڈ ہوا۔2025 کی دھان کی کاشت اگست کے اوائل میں مکمل ہوئی، کچھ علاقوں میں کسانوں کو جون سے اگست کے اوائل تک شدید مقامی سیلاب کے بعد دوبارہ کاشت کرنا پڑی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے خاص طور پر شمالی اور شمال مغربی علاقوں، خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے کچھ حصوں کو متاثر کیا جس کے باعث مقامی سطح پر فصلوں کو نقصان اور زرعی روزگار میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 25-2024 کے مارکیٹنگ سال میں گندم کی درآمدات پانچ سالہ اوسط کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہیں کیونکہ جولائی 2024 میں گندم کی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔رواں سال حکومت نے گندم کے آٹے، درآمدی گندم سے تیار کردہ آٹے، گندم کی مصنوعات، باریک آٹے اور سوجی کی برآمدات پر بھی پابندی عائد کردی تھی، جو اگست 2025 کے اوائل تک برقرار ہے۔

ملک کا سب سے بڑی برآمدی اناج چاول کی برآمدات 2025 میں ابتدائی طور پر 55 لاکھ ٹن کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے، اسی طرح مکئی کی برآمدات 26-2025 کے مارکیٹنگ سال میں اوسطاً 5 لاکھ ٹن رہنے کا تخمینہ ہے۔ملک کی سب سے اہم غذائی شے گندم کے آٹے کی مقامی قیمت مارچ 2024 سے جولائی 2025 کے درمیان تقریباً 50 فیصد کم ہوئی، قیمتوں میں کمی کی وجہ مارکیٹ میں وافر دستیابی ہے جو مسلسل اچھی فصلوں اور 24-2023 میں بڑے پیمانے پر درآمدات کے باعث ممکن ہوئی، اس کے ساتھ ساتھ حکومت کے 2024 سے کسانوں سے کم از کم امدادی قیمت پر گندم خریدنے کے عمل کو ختم کرنے کے فیصلے کا بھی اثر ہوا۔

کم از کم امدادی قیمت کا خاتمہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 2024 میں منظور کردہ 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی شرائط کے تحت معاشی اصلاحات کے وسیع تر منصوبے کا حصہ تھا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات