,پی اے سی ذیلی کمیٹی کا حکومتی اخراجات پر بیرون ممالک اعلیٰ تعلیم کیلئے جانیوالے پاکستانیوں کے واپس نہ آنے پر افسوس کا اظہار

S اس حوالے سے سخت قوانین وضع کرنے کی سفارش

پیر 8 ستمبر 2025 19:55

۴اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 ستمبر2025ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے حکومتی اخراجات پر بیرون ممالک اعلیٰ تعلیم کیلئے جانے والے پاکستانیوں کے واپس نہ آنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے سخت قوانین وضع کرنے کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

سوموار کوذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر شاہدہ اختر علی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں خزانہ ڈویژن کے مالی سال 201011 اور 201314 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے سابق ڈی جی کو خلاف ضابطہ الانس کی ادائیگی کا معاملے پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ سابق ڈی جی سی ڈی این ایس کو نومبر 2007 سے جون2013 کے عرصے کے لئے ہائوس رینٹ ائولانس دیا گیاجس پر سیکرٹری خزانہ نے کہاکہ یہ درست ہے کہ ان کو گھر بھی ملا ہوا تھا اور ہائوس رینٹ الانس بھی لے رہے تھے انہوں نے کہاکہ ان سے ریکوری ہونی چاہئے انہوں نے کہاکہ یہ اسٹیٹ بینک کے ملازم تھے، ان کی کچھ رقم اسٹیٹ بینک کے پاس ہے ہم اسٹیٹ بینک کو بھی کہیں گے ریکوری میں ہماری مدد کریں اس موقع پر کنوینر کمیٹی نے کہاکہ گر وقت پر ایکشن لیا جاتا تو شاید یہ صورتحال نہ ہوتی کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں پیشرفت کی رپورٹ طلب کرلی کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے اسکالرشپ پر جانے والے افسر نے آسٹریلین شہریت لے کر ملازمت سے استعفی دے دیا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ2003 میں جوائنٹ ڈائریکٹر کو اسٹڈی لیو کے ساتھ سکالرشپ دی گئی اوراسٹڈی کے دوران بینک کی جانب سے افسر کو 6.284 ملین کی ادائیگی کی گئی اس افسر نے 2007 میں پی ایچ ڈی مکمل کی لیکن وقت پر بینک کو جوائن نہیں کیا جس کے بعد اافسر نے کہا اس نے آسٹریلین شہریت لی ہے اور واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اورانہوں نے اسٹیٹ بینک کی نوکری سے بھی استعفی دیدیا جس پر سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ مذکورہ آفیسر کے خلاف کیس فائل کیا گیا تھا اور وہ کیس ہائیکورٹ میں ہے اس موقع پر اسٹیٹ بنک حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے اب یہ پالیسی بھی ختم کر دی ہے اور اس طرح کے لوگوں کی وجہ سے پالیسی پر نظر ثانی کرنی پڑی اور جن صاحب نے سکالرشپ لی تھی ان کی خلاف کیس چل رہا ہے کمیٹی نے معاملہ عملدرآمد کمیٹی کے سپرد کردیا اجلاس میں ایس ایم ای بینک کی جانب سے ایک ارب 25 کروڑ کے قرضوں کی ریکوری نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ یہ ریکوری نیشنل بینک کرے گاحکام نے بتایا کہ 50 فیصد ریکوری 2009 تک ایس ایم ای بینک نے کر دی تھی 2010 کے بعد یہ نیشنل بینک کے پاس چلا گیا ہے اب وہ ریکوری کر رہے ہیں جس پر آڈٹ حکام نے کہاکہ اگر 50 فیصد ریکوری ہوئی ہے تو دکھا دیںکمیٹی نے آڈٹ حکام کو ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اعجاز خان

متعلقہ عنوان :