ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر منفی مواد کا تناسب ایک فیصد سے زیادہ نہیں ہے،سعودی وزیر اطلاعات

بدھ 1 اکتوبر 2025 11:00

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) سعودی وزیرِ اطلاعات سلمان الدوسری نے کہا ہے کہ مختلف پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والے مجموعی مواد میں منفی یا سطحی مواد کا تناسب صرف ایک فیصد ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز حکومتی پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر مواد مثبت نوعیت کا ہے جو عوامی آگاہی میں اضافہ کرتا، علم پھیلاتا اور سعودی ثقافتی اقدار کو متعدد زبانوں میں فروغ دیتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری ضوابط جن پر اس وقت بحث جاری ہے، تخلیق کاروں کے لیے واضح اصول طے کرتے ہیں اور انھیں میڈیا قوانین کی خلاف ورزی سے بچاتے ہیں۔ گزشتہ عرصے میں سوشل میڈیا کے چند مشہور افراد کی وڈیوز میں متعدد میڈیا خلاف ورزیاں سامنے آئیں جس پر ریگولیٹری اتھارٹی کو مداخلت کرتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کرنا پڑیں۔

(جاری ہے)

ان ضوابط میں ایسے مواد کی اشاعت پر پابندی شامل ہے جس میں فحش زبان استعمال کی جائے یا دولت، گاڑیوں، ذاتی املاک یا قبائلی نسب پر فخر کیا جائے۔ اس میں ایسا کوئی بھی مواد شامل ہے جو القابات کے ذریعے تمسخر، نسل پرستی، فرقہ واریت یا قومی و سماجی اقدار کی منفی عکاسی کرے۔ اسی تناظر میں سعودی وزیرِ اطلاعات سلمان الدوسری نے بتایا کہ ریگولیٹری اتھارٹی نے مواد تخلیق کرنے والوں کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا تاکہ ان ضوابط کی وضاحت کی جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ منفی مواد کا مقابلہ صرف ضوابط سے نہیں بلکہ سماجی شعور اور عدم توجہ سے بھی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سطحی مواد بنانے والوں کے لیے سب سے مؤثر سزا ان کا اجتماعی طور پر نظر انداز کیا جانا ہے اور جب معاشرہ ان کی مکمل عدم پیروی اختیار کرتا ہے تو ایسا مواد خود بخود مٹ جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی اقدار اور قومی شناخت کا تحفظ ایک بنیادی اور غیر متزلزل قومی اصول ہے۔ اس موقع پر انھوں نے سعودی عوام کو "اقدار اور شناخت کا حامل" قرار دیا۔