معاہدہ نہ ہوا تو ایسی قیامت برپا ہو گی جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہو گی

معصوم فلسطینی غزہ کے محفوظ حصوں کی طرف نکل جائیں، معاہدہ ہونے سے حماس کے باقی بچ جانے والے جنگجوں کی زندگی بھی بچ جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی

muhammad ali محمد علی جمعہ 3 اکتوبر 2025 20:38

معاہدہ نہ ہوا تو ایسی قیامت برپا ہو گی جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہو ..
واشنگٹن ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر 2025ء ) ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدہ نہ ہوا تو ایسی قیامت برپا ہو گی جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہو گی، معصوم فلسطینی غزہ کے محفوظ حصوں کی طرف نکل جائیں، معاہدہ ہونے سے حماس کے باقی بچ جانے والے جنگجوں کی زندگی بھی بچ جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے پر دستخط کیلئے حماس کو اتوار شام چھ بجے کا الٹی میٹم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوکررہے گا چاہے جیسے بھی قائم ہو۔ میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے ساتھ امن معاہدہ اتوار کی شام 6 بجے تک طے پانا چاہیئے۔ حماس نے معاہدے پر دستخط نہ کئے تو حماس کیخلاف قیامت ٹوٹ پڑے گی۔

(جاری ہے)

معصوم فلسطینیوں کو چاہیئے کہ وہ غزہ کے محفوظ حصوں کی طرف نکل جائیں۔ امن معاہدہ حماس کے تمام جنگجوؤں کی زندگیاں بھی محفوظ بنائے گا۔

شرط یہ ہے کہ تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی عظیم اقوام نے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ مل کر امن پر اتفاق کیا۔ مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوکررہے گا چاہے جیسے بھی قائم ہو۔ ٹرمپ نے کہا کہ میرے ایک اشارے پر حماس کے ارکان کی زندگیاں ختم کردی جائیں گی، ہم جانتے ہیں حماس ارکان کون ہیں اور کہاں پر ہیں، حماس ارکان کا تعاقب کرکے مار دیا جائے گا۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ نے امریکا کے نئے جنگ بندی منصوبے کو مسترد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حماس رہنما عزالدین الحداد کا ماننا ہے کہ یہ منصوبہ دراصل حماس کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، اسی لیے وہ لڑائی جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 20 نکاتی فریم ورک اسرائیل پہلے ہی قبول کرچکا ہے، لیکن اس میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دے اور غزہ کی حکومت میں اس کا کوئی کردار نہ ہو۔

نیوزایجنسی کے مطابق قطر میں موجود حماس کی کچھ سیاسی قیادت منصوبے کو ترامیم کے ساتھ قبول کرنے پر تیار ہیں، مگر ان کا اثر و رسوخ محدود ہے کیونکہ یرغمالیوں پر ان کا کنٹرول نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں حماس کے قبضے میں 48 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ منصوبے کے تحت پہلے 72 گھنٹوں میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی ایک بڑی رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے۔