چیف کمشنر اور ڈی سی صرف حکومت اور اداروں کیلئے نہیں‘ شہریوں کے بھی کام کریں، جسٹس کیانی

سرکاری افسر عام لوگوں کو بس گھوماتے ہیں، سوائے عوام کے ہر کسی کیلئے کام ہوجاتا یے، اگر کام نہیں کرسکتے تو انکار کردیں ہم آرڈر کر دیں گے؛ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دورانِ سماعت ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 7 اکتوبر 2025 16:33

چیف کمشنر اور ڈی سی صرف حکومت اور اداروں کیلئے نہیں‘ شہریوں کے بھی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اکتوبر2025ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ چیف کمشنر اور ڈی سی صرف حکومت اور اداروں کیلئے نہیں‘ شہریوں کے بھی کام کریں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے کام کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، اس سلسلے میں جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، اس دوران انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ’سوائے عوام کے باقی ہر کسی کے لیے کام ہو جاتا یے، چیف کمشنر اور ڈی سی لوگوں کے لیے بھی کام کریں، صرف حکومت اور اداروں کے لیے کام نہ کریں، یہ عام لوگوں کو تو بس گھوماتے ہیں، اگر کام نہیں کرسکتے تو انکار کردیں پھر ہم آرڈر کر دیں گے‘۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ ’لگتا ہے سیکرٹریز سمیت نیچے کسی کے بس کی بات نہیں، وزیر کو ہی بلانا پڑے گا کیوں کہ یہاں پٹواریوں کی پوسٹوں پر خزانہ خالی ہوگیا ہے لیکن کوئی ان کو پُر کرنے کو تیار نہیں، یہ کورٹ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت نہیں ہے، فیڈرل گورنمنٹ خود اپنا کام کرے‘، اس موقع پر اسٹیٹ کونسل عبد الرحمان نے اسٹبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پیش کردی جس میں بتایا گیا کہ پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے کام کرنے کے خلاف کیس میں اسٹبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ نے پٹواریوں کی 35 خالی آسامیاں پُر کرنے کی منظوری دے دی ہے لیکن وزارت خزانہ نے تاحال آسامیاں پُر کرنے کی منظوری نہیں دی۔

(جاری ہے)