پشاورمیں مساجد اور مدارس سے 450 سے زائد پیش اماموں کو ہٹا کر مقامی افراد کو تعینات کردیا گیا، چالیس سے زائد اضافی امام اب بھی موجود ہیں جنہیں جلد ہٹایا جائے

جمعہ 13 فروری 2015 08:49

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء) پشاورمیں مساجد اور مدارس سے 450 سے زائد پیش اماموں کو ہٹا کر مقامی افراد کو تعینات کردیا گیا چالیس سے زائد اضافی امام اب بھی موجود ہیں جنہیں جلد ہٹایا جائے گا پولیس ریکارڈ کے مطابق نومبر 2014ء سے جنوری 2015ء کے دوران پشاور میں قائم 501مدارس اور مساجد کے کوائف اکٹھے کئے گئے جہاں افغان باشندے پیش امام کی حیثیت سے کام کررہے تھے اور انہیں مقامی افراد نے تعینات کیا تھا پولیس نے 459 پیش اماموں کو ہٹا کر ان کی جگہ مقامی پیش امام مقرر کردیئے ہیں اس عمل میں پولیس کو مقامی عمائدین کا تعاون بھی حاصل رہا پولیس ریکارڈ کے مطابق اس وقت بیالیس افغان مہاجرین پیش امام مختلف مساجد اور مدارس میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جنہیں جلد ہٹا دیا جائے گا