خیبر پختونخواحکومت شیعہ بھائیوں کے ساتھ تعاون کریگی،عمران خان

کے پی کے میں چار سال کے دوران 7 سو پولیس اہلکار مارے گئے، پورے پاکستان کے مقابلے میں خیبر پختونخوا میں دہشتگردی زیادہ ہے کے پی کے میں شیعہ بھائیوں پر ہونے والے مظالم کا پتہ نہیں تھا، ہر پاکستانی کا حق ہے کہ حکومت ان کے جان ومال کی حفاظت کرے یہ ظلم و ناانصافی کی انتہا ہے کہ فرقے کی وجہ سے کسی کو مارا جائے میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں،علامہ ناصر عباس سے گفتگو

اتوار 22 مئی 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کے پی کے میں چار سال میں سات سو پولیس اہلکار مارے گئے ہیں ، پورے پاکستان کے مقابلے میں خیبر پختونخوا میں دہشتگردی زیادہ ہے ، کے پی کے ایک مشکل صوبہ ہے ، علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہر دن شیعہ حضرات کی نسل کشی کی جارہی ہے اور ان کی مظلومیت بھی ان کے ساتھ دفن ہوجاتی ہے ۔

وحدت المسلمین کے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کے پی کے میں شیعہ بھائیوں پر ہونے والے مظالم کا پتہ نہیں تھا مجھے آج پتہ چلا ہے کہ کس طرح ان پر ظلم ہوا ہے ہر مسلمان اور پاکستانی کا حق ہے کہ حکومت ان کے جان ومال کی حفاظت کرے اور میں آج اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہوں کہ کے پی کے حکومت آپ کے ساتھ پورا تعاون کرے گی وزیراعلٰیٰ کو اس بارے آگاہ کرچکا ہوں آپ کا نمائندہ وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری سے بات کرے اور اپنے مسائل ان کے سامنے رکھے اس کے بعد ایپکس کمیٹی میں بھی یہ معاملہ اٹھائینگے کیونکہ کے پی کے فاٹا میں گھرا ہوا ہے اور فاٹا کے انتظام و انصرام آرمی سنبھالتی ہے میں اپنی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ تمام مسائل حل ہوجائینگے یہ ظلم و ناانصافی کی انتہا ہے کہ فرقے کی وجہ سے کسی کو مارا جائے میں اس کی سخت مذمت اور مخالفت کرتا ہوں اس موقع پر مجھے سورن سنگھ یاد رہا ہے سورن سنگھ جیسا زبردست پاکستانی آج تک نہیں دیکھا پختونخوا حکومت تمام خدشات دور کریگی اور اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہوں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا آپ کسی بھی مسئلے میں مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں ہم نے کے پی کے میں پولیس شعبے کو ٹھیک کیا پولیس معاملات میں کسی قسم کی کوئی سیاسی مداخلت نہیں کی جاتی اس بات کی گارنٹی دیتا ہوں کہ سورن سنگھ کے قاتلوں کی طرح آپ کے مجرم بھی جلد پکڑے جائینگے جرم اس وقت کم ہوتا ہے جب مجرم پکڑے جائینگے کے پی کے میں جرم فاٹا اور قبائلی علاقے سے آنے والے لوگ کرتے ہیں آرمی سے بیٹھ کر بھی ان معاملے پر بات کرینگے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ آج ہماری بھوک ہڑتال کا نواں دن ہے ہمیں سب سے زیادہ گلہ کے پی کے حکومت سے رہا جو آج کچھ کم ہوا ہے پنجاب میں ہمارے ہزاروں مسائل ہیں اس دن تک بھوک ہڑتال کرونگا آخری سانس تک یہاں رہونگا کیونکہ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہم ظلم و لاقانونیت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں یوحنا آباد ، لاہور ، کوئٹہ ، کراچی اور دیگر شہروں میں ہمارے ساتھ ظلم اور نسل کشی کی جارہی ہے ہمارے زیادہ تر مسائل کا تعلق کے پی کے سے تھا عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں وہ یہاں آئے اور یہ امید بھی کرتا ہوں کہ وہ اس بات کا نوٹس لیں گے اورمسائل کا بہترین حل نکالینگے پاکستان میں ہمارے ساتھ ساتھ ہندو سکھ برادری بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں کے پی کے حکومت نے اپنے کپتان کو بھی اصل حقائق سے آگاہ نہیں کیا مسلک کے نام پر تنظیم اس وقت بنتی ہے جب حکومتیں تحفظ دینے میں ناکام ہوتی ہیں ہمارے بیس ہزار سے زائد لوگ مارے جاچکے ہیں

متعلقہ عنوان :