اسرائیل کی بیت المقدس میں اذان پر پابندی کی نئی سازش

اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے مسجد اقصیٰ سمیت بیت المقدس کی تمام مساجد میں اذان پرجزوی یا مستقل پابندی کے لیے تجاویز حکومت کے سامنے پیش

اتوار 6 نومبر 2016 13:53

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2016ء)اسرائیل نے بیت المقدس میں تمام مساجد میں اذان پرپابندی کی نئی سازش تیار کی ہے۔اسرائیل کی نیوز پورٹل ”کول اسرائیل“ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے مسجد اقصیٰ سمیت بیت المقدس کی تمام مساجد میں اذان پرجزوی یا مستقل پابندی کے لیے تجاویز حکومت کے سامنے پیش کی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کے میئر نیر برکات نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی پولیس کے تعاون سے مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی مساجد میں اذان پرپابندی کے حوالے سے اسکیم تیار کریں تاکہ یہودی آبادکاروں کو لاحق ہونے والی پریشانی کو جواز بنا کر لاؤڈڈ اسپیکر پر اذان دینے پرپابندی عاید کی جاسکتی ہے۔

صہیونی حکومت کی طرف سے بیت المقدس میں اذان پرپابندی کی سازش ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے، جب قابض صہیونی ریاست قبلہ اول اور القدس کے تاریخی اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کے لیے ہمہ جہت سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ عنوان :