Batakh Aur Tota - Article No. 2536

Batakh Aur Tota

بطخ اور طوطا - تحریر نمبر 2536

میرے دوست کا کچھ اَتا پتا نہیں وہ تین دن سے میرے پاس نہیں آیا

بدھ 7 جون 2023

عائشہ فرید احمد،میرپور خاص
کسی جنگل میں بطخ اور طوطا رہا کرتے تھے۔ان کی آپس میں بہت دوستی تھی۔پورے جنگل کے جانور ان کی دوستی کو رشک کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔اسی جنگل میں ایک کوا بھی رہا کرتا تھا۔اس کا کوئی دوست نہیں تھا،لہٰذا وہ ان کا دوست بننا چاہتا تھا۔ایک دن وہ تالاب کے پاس سے گزر رہا تھا تو تالاب میں سے بی بطخ نے اسے بلایا۔
جب وہ اس کے پاس گیا تو وہ بہت پریشانی سے بولی کہ میرے دوست کا کچھ اَتا پتا نہیں وہ تین دن سے میرے پاس نہیں آیا۔
پھر اس نے کوے کو طوطے کی کچھ نشانیاں بتائیں اور طوطے کے گھر کا پتا بتایا۔کوے نے اُڑان بھری اور کچھ دیر میں طوطے کے گھر یعنی امرود کے پیڑ پر پہنچ گیا۔جب وہ گھونسلے میں داخل ہوا تو اس نے طوطے کو زخمی پایا۔

(جاری ہے)

طوطے نے بتایا کہ جب وہ کھانا لے کر گھر واپس آ رہا تھا تو ایک چیل نے اس پر بُری طرح حملہ کر دیا اور وہ بڑی مشکل سے جان بچا کر آیا۔


کوے نے اس کے زخم صاف کیے اور امرود کے پیڑ سے امرود توڑ کر لایا اور اسے کھانے کو دیے اور خود بی بطخ کے پاس گیا اور اس کو ساری روئیداد سنا دی۔تین دن میں طوطے کے زخم ٹھیک ہو گئے۔اس دوران کوے نے اس کا بھرپور خیال رکھا تھا اور بی بطخ کو اس کی خیریت کی اطلاع پہنچاتا رہا۔جب طوطا بالکل ٹھیک ہو گیا تو بطخ اور طوطے نے کوے کا شکریہ ادا کیا اور اس سے دوستی کر لی۔

Browse More Moral Stories