Koyle - Article No. 1762

Koyle

کوئل - تحریر نمبر 1762

ایک سریلی آواز والا پرندہ

منگل 7 جولائی 2020

کوئل عصفوری Passerineخاندان کی Cuculidaeنسل کا پرندہ ہے جو درمیانے قد و قامت،کبوتر سے نسبتاً چھوٹا مگر لمبوتری شکل میں ہوتا ہے۔اس کی دُم خاصی لمبی اور چونچ چھوٹی اور مرغی کی چونچ سے مشابہہ ہوتی ہے۔اس کی آواز میں بانسری کی دُھن رچی بسی ہوتی ہے۔
کوئل کی نسل میں کچھ قسمیں ایسی بھی ہیں جو اپنے انڈے دوسرے پرندوں کے گھونسلوں میں سینے کے لئے چھوڑ دیتی ہیں۔
جس کی بہترین مثال یورپ میں پائی جانے والی کوئل کی نسل ہے اور جب اُن انڈوں میں سے کوئل کے بچے نکلتے ہیں تو پہچان کے بعد دوسرے پرندے ان بچوں کو اپنے گھونسلوں سے بھگا دیتے ہیں۔
کوئل کی زیادہ تر اقسام اپنے انڈے خود ہی سیتی ہیں۔اس خاندان میں امریکن کوئل Roadrunners Ainsاور Coucalsبھی شامل ہیں جو اپنے بچوں کے لئے درختوں اور جھاڑیوں میں گھونسلے بناتے ہیں۔

(جاری ہے)


کوئل درمیانی جسامت کا پرندہ ہوتا ہے مگر اس کی ایک قسم،جس کی رنگت بھوری ہے،جسامت میں نہایت چھوٹی اور ہلکے پھلکے وزن میں پائی جاتی ہے۔حیرت انگیز طور پر اس کا وزن 17گرام اور دُم تک لمبائی 15سینٹی میٹر ہوتی ہے۔اس کے مقابلے میں کوئل کی ایک اور نسل Channal Billed Cuckoosایسی پائی گئی ہے جس کی لمبائی تقریباً 63سینٹی میٹر اور وزن 630گرام تک ہوتا ہے۔

کوئل کے پیروں میں چار انگلیاں ہوتی ہیں جن میں سے دو سامنے کی جانب اور دو پیچھے کی جانب مڑی ہوئی ہوتی ہیں۔اڑتے وقت اس کی رفتار 30کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔کوئل بارش میں نہانا پسند کرتا ہے اور بارش تھمنے کے بعد جب سورج نکلتا ہے تو غسل آفتابی اس کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔آم کا موسم آتا ہے تو کوئل کی بہار بھی اپنے جوبن پر ہوتی ہے۔کوئل کی پسندیدہ آماجگاہ جنگلات ہیں مگر ان کی کچھ نسلیں شہروں میں بھی بسیرا کر لیتی ہیں۔
ان کی خوراک میں زیادہ تر حشرات ،لاروے،پھل اور اجناس وغیرہ شامل ہیں۔
کوئل ایک خانہ بدوش پرندہ ہے۔وہ خوراک کی تلاش اور موسموں کی سختیوں سے بچنے کی خاطر ہر سال ہزاروں میل کا سفر کرتا ہے ۔یورپ میں یہ ننھا پرندہ افریقہ سے طویل سفر کے بعد وہاں آتا ہے اور سردیاں شروع ہوتے ہی واپسی کی پرواز شروع کر دیتا ہے۔آپ کو یہ جان کر یقینا حیرت ہو گی کہ یہ ننھی سی جان ہر سال دس ہزار میل سے زیادہ پرواز کرتی ہے۔
اور اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شمالی امریکہ کے سفر کے لئے یہ پرندہ چار ہزار میل کی ایک مسلسل اڑان میں بحیرہ کرین عبور کرتاہے۔
پرندوں پر ایک اور حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 1995ء سے یورپ میں کوئل سمیت پرندوں کی دوسری کئی اقسام کی تعداد مسلسل گھٹ رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معمولی موسمی تبدیلیاں ان کی ہلاکت کا سبب بن رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں شامل پہلا کوئل افریقی ملک کیمرون سے گزرتے ہوئے سخت موسم کے باعث ہلاک ہو گیا تھا۔ماہرین کے مطابق کوئل کا اصل وطن افریقہ ہے اور وہ خوراک کی تلاش میں یورپ کا رخ کرتاہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ نر اور مادہ کوئل کی عادات کافی مختلف ہیں۔برطانیہ میں نر پرندوں کی آمد پہلے شروع ہوتی ہے۔جبکہ مادہ پرندے کئی ہفتوں کے بعد وہاں پہنچنے ہیں اور ان کی پرواز کے راستے بھی مختلف ہوتے ہیں۔اردو زبان میں کوئل کی آواز کو انتہائی خوش الحان قرار دیا گیا ہے۔غور کرنے پر محسوس ہوتا ہے کہ اس کی آواز خوشی اور حزن وملال دونوں کے حسین امتزاج کی حامل ہے۔

Browse More Moral Stories