Jadu Ka Sheesha Aur Shehzadi - Article No. 2130

Jadu Ka Sheesha Aur Shehzadi

جادو کا شیشہ اور شہزادی - تحریر نمبر 2130

شیشے شیشے ذرا یہ تو بتاؤ اس دنیا میں سب سے خوبصورت کون ہے

ہفتہ 4 دسمبر 2021

بہت عرصہ ہوا ایک ملک پر بادشاہ حکومت کیا کرتا تھا۔اس بادشاہ کی ایک بیٹی تھی۔شہزادی بہت خوبصورت تھی۔اس کا نام ھما تھا۔ھما ابھی چھوٹی سی تھی کہ ملکہ کا انتقال ہو گیا اور بادشاہ نے کچھ دنوں بعد دوسری شادی کر لی۔بادشاہ کی دوسری بیوی بھی خوبصورت تھی اور وہ تھوڑی سی مغرور بھی تھی۔
نئی ملکہ کے پاس ایک جادو کا شیشہ تھا۔ملکہ روزانہ صبح اُٹھ کر تیار ہوتی اور جادو کے شیشے سے پوچھتی ”شیشے شیشے ذرا یہ تو بتاؤ اس دنیا میں سب سے خوبصورت کون ہے؟“ شیشہ جواب دیتا ”بے شک ملکہ عالیہ آپ ہی سب سے خوبصورت ہیں۔

یہ جواب سن کر ملکہ بہت خوش ہوتی۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ھما بڑی ہوتی گئی۔اور اس کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔ایک روز ایسا ہوا کہ ملکہ نے حسب معمول جب شیشے سے پوچھا کہ سب سے خوبصورت کون ہے تو شیشے نے اس کو جواب دیا کہ ملکہ عالیہ بے شک آپ سب سے خوبصورت تھیں لیکن اب آپ کی سوتیلی بیٹی ھما سب سے خوبصورت ہے۔

(جاری ہے)

شیشے کا جواب سن کر ملکہ غصے سے آگ بگولا ہو گئی۔

اس نے اپنے خاص ملازموں کو بلا کر حکم دیا کہ شہزادی ھما کو دور جنگل میں لے جا کر قتل کر دیں۔
ملازم ھما کو لے کر جنگل چلے گئے۔جنگل پہنچ کر شہزادی کو قتل کرنے لگے تو ان کو اس پر بہت ترس آیا۔ایک ملازم نے اپنے ساتھیوں سے کہا ”کیوں نہ ہم شہزادی ھما کو چھوڑ دیں“ یہ سن کر باقی ملازموں نے ھما سے کہا تم اس جنگل میں کہیں بھاگ جاؤ اور واپس اپنے ملک میں نہ آنا ورنہ ملکہ تمہارے ساتھ ساتھ ہمیں بھی مروا دے گی۔
شہزادی نے جان بخشی پر ملازموں کا شکریہ ادا کیا اور گھنے جنگل کے اندر ایک سمت چل پڑی۔
کچھ دور جا کر ھما کو ایک چھوٹی سی جھونپڑی نظر آئی۔ھما اس جھونپڑی میں داخل ہو گئی۔اس نے اندر جا کر دیکھا کہ گھر میں کوئی ذی روح موجود نہیں تھا۔گھر کے اندر ایک چھوٹی سی میز رکھی تھی اور اس میز کے گرد سات چھوٹی چھوٹی کرسیاں رکھی تھیں۔جبکہ اس گھر کے ایک بیڈ روم میں چھوٹے چھوٹے سات بیڈ لگے ہوئے تھے۔
شہزادی وہاں لیٹ کر سو گئی۔
کافی وقت گزرنے کے بعد شہزادی ھما نیند سے بیدار ہوئی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ سات چھوٹے چھوٹے آدمی اس کے گرد کھڑے اسے دیکھ رہے تھے۔وہ سات بونے تھے۔جو ایک ہیرے کی کان میں کام کرتے تھے اور اب کام سے چھٹی کرکے واپس آگئے تھے۔انہوں نے شہزادی ھما سے پوچھا کہ وہ کون ہے اور یہ کہ اس جھونپڑی میں کیسے آئی؟اس پر ھما نے ان بونوں کو محل سے جنگل میں آنے تک اپنی داستان سنا دی۔
شہزادی ھما کی داستان سن کر بونوں نے اسے کہا ٹھیک ہے اب تم اس گھر میں ہمارے ساتھ رہو اور گھر کے کاموں میں ہمارا ہاتھ بٹایا کرو۔لیکن ایک بات یاد رکھنا جب ہم لوگ گھر پر موجود نہ ہوں تو کسی بھی اجنبی کو گھر میں نہ آنے دینا۔
دوسری طرف ملازموں نے واپس جا کر ملکہ کو بتایا کہ انہوں نے شہزادی کو قتل کر دیا ہے تو وہ بہت خوش ہوئی اور بھاگی ہوئی اپنے کمرے میں لگے جادو کے شیشے کے پاس جا کر بولی ”شیشے شیشے اب بتا اس دنیا میں سب سے خوبصورت کون ہے؟“شیشے نے کہا”بلاشبہ شہزادی ھما ہی سب سے خوبصورت ہے اور وہ جنگل میں ایک جھونپڑی میں رہتی ہے“یہ جواب سن کر ملکہ کو بہت غصہ آیا۔

اس نے گھر گھر جا کر چیزیں بیچنے والی عورت کا بھیس اختیار کیا اور جنگل میں چلی گئی۔تھوڑی سی تلاش کے بعد ملکہ کو وہ جھونپڑی مل گئی جس میں شہزادی ھما ٹھہری ہوئی تھی۔ملکہ نے جھونپڑی کے دروازے پر دستک دی۔ھما نے دیکھا ایک بوڑھی عورت ہاتھ میں ٹوکری پکڑے کھڑی ہے اور اس میں خوبصورت ربن رکھے ہیں۔
پیارے پیارے رنگوں کے ربن دیکھ کر ھما کا دل للچانے لگا اور وہ بالکل بھول گئی کہ بونوں نے اسے کسی اجنبی سے ملنے سے منع کیا تھا۔
(جاری ہے)

Browse More Moral Stories