Jazba - Pehla Hissa - Article No. 2542
جذبہ (پہلا حصہ) - تحریر نمبر 2542
اماں میں فوجی وردی کیلئے پیسے اکٹھے کر رہا تھا پر آپ مجھے اب ان پیسوں سے آرمی سکول داخل کروا دیں۔
جمعرات 15 جون 2023
اماں یہ حاشر تو راستے میں جو بھی فوجی کی گاڑی نظر آتی ہے۔انہیں کھڑا ہو کر سلیوٹ کرنے لگ جاتا ہے۔کیوں سلیوٹ کرتے ہو؟یہ بتاؤ حاشر؟ماں حاشر سے پوچھتی ہے اماں اس لئے کرتا ہوں کہ ہمارے ملک و قوم کی حفاظت کرتے ہیں۔خود ہی تو آپ بتاتی ہیں کہ جب ہم سو رہے ہوتے ہیں،تو فوجی ہماری سرحدوں پر کھڑے ہو کر ہماری حفاظت کر رہے ہوتے ہیں اور ہم سکون سے سو رہے ہوتے ہیں،تو فوجیوں کو سلیوٹ تو کرنا چاہیے نا۔حاشر معصومیت سے بولتا ہے اچھا تو تم اس وجہ سے انہیں سلیوٹ کرتے ہو ماں پیار دیتے ہوئے کہتی ہے۔کچھ دن بعد حاشر اور اس کی ماں بازار جاتے ہیں۔حاشر فوجیوں کی وردی دیکھ کر ماں سے ضد کرتا ہے کہ”مجھے یہ وردی لیکر،دو حاشر میرے پاس ابھی پیسے نہیں میں تمہیں ضرور دلوا دوں گی۔
(جاری ہے)
وہ حاشر کی انگلی پکڑ کر اس کو ساتھ لے کر آتی ہے لیکن وہ پیچھے مڑ کر وردی کو دیکھتا جاتا ہے۔
ماں اس کا بیگ چیک کر رہی ہوتی ہے تو ایک چھوٹی سی کاپی میں افواج پاکستان اور جنرل کے سٹیکر لگائے ہوتے ہیں ماں کو حاشر پہ بہت پیار آتا ہے ماں حاشر کو سکول کیلئے تیار کر رہی ہوتی ہے اماں مجھے آرمی کے سکول جانا ہے پر بیٹا اس سکول کی فیس میں ادا نہیں کر سکتی ایک منٹ حاشر کہتا ہے اور اپنا منی باکس لا کر بیڈ پر رکھ دیتا ہے۔جس میں کچھ سکے ہوتے ہیں۔اماں میں فوجی وردی کیلئے پیسے اکٹھے کر رہا تھا پر آپ مجھے اب ان پیسوں سے آرمی سکول داخل کروا دیں۔ماں کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں،وہ بچے کا ماتھا چومتی ہے۔(جاری ہے)
Browse More Moral Stories
راجو لکڑ ہارا۔۔۔تحریر: مختار احمد
Raju Lakar Haara
اپنی مدد آپ
Apni Madad Aap
پانچ ہم شکل بھائی
Panch Humshakal Bhai
پھول کا جواب
Phool Ka Jawab
بہن کی محنت
Behan Ki Mehnat
منگیتا اور لارینا آخری قسط
Mangita Or Larena - Akhri Qist
Urdu Jokes
سائنسدان
Sciencedan
میں اپنے بھائی سے
mein apne bhai se
ٹیچر
Teacher
بیٹا باپ سے
Beta baap se
دفتر
Dufter
ڈاکٹر
doctor
Urdu Paheliyan
سر پہ نور کے تاج سجائے
sar pe noor ke taaj sajaye
کام میں ہے گراس کو لانا
kaam me he agar usko lana
پہنچ جائے انساں خدا کے جو گھر
pahunch jaye insan khud ke jo ghar
اک حد تک تو گرمی کھائے
ek hud tak tu garmi khaye
پہیے دن میں جتنے کھائیں
pahiye din me jitne khaen
سب نے دیکھا ہے ان کو
sab ne dekha hai unko