Makra Aur Makhi - Article No. 2497
مکڑا اور مکھی - تحریر نمبر 2497
مجھے ویسے تو آپ سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور بار بار انکار کرنا اچھا نہیں لگتا،آپ اتنا اصرار کر رہے ہیں تو میں آپ کا دل توڑنا نہیں چاہتی
منگل 11 اپریل 2023
کسی باغیچے میں ایک صحت مند مکھی رہتی تھی۔قریب ہی ایک مکڑا بھی رہتا تھا۔وہ اس مکڑے کے جال والے گھر کے پاس سے روز گزرتی،لیکن کبھی جال میں نہ پھنستی۔مکڑا بہت دنوں سے اس مکھی پر نظریں لگائے بیٹھا تھا۔وہ نئے نئے انداز سے جال لگاتا،لیکن مکھی جال کے قریب بھی نہ آتی۔
ایک دن مکھی مکڑے کے پاس سے گزری تو مکڑا بولا:”بی مکھی!تمہارا اس راستے سے روز گزر ہوتا ہے،لیکن کبھی تم بھول کر بھی میرے گھر نہیں آئیں۔آخر میں تمہارا پڑوسی ہوں کوئی غیر تو نہیں ہوں۔کسی دن میرے اس غریب خانے کو بھی عزت بخشو۔“
مکڑے کی بات سن کر مکھی بولی:”جناب!کسی اور کو بے وقوف بنائیے۔میں تو آپ کے جال میں آنے والی نہیں ہوں،جو بھی آپ کی سیڑھی پر چڑھا،پھر کبھی نہیں اُترا۔
(جاری ہے)
“
”واہ!بی مکھی!میں تو آپ کی خاطر داری کرنا چاہتا تھا،ورنہ میرا اس میں کیا فائدہ۔
”اگرچہ میرا یہ گھر باہر سے چھوٹی سی جھونپڑی کی طرح لگتا ہے،مگر اندر سے بہت خوبصورت ہے اور یہاں تمہارے دیکھنے کی بہت سی چیزیں ہیں۔دروازوں پر باریک پردے ہیں،دیواروں پر آئینے ہیں اور مہمانوں کے آرام کے لئے نرم بستر ہیں۔“ مکڑے نے ایک بار پھر کوشش کی۔
”یہ سب کچھ ٹھیک ہے،لیکن میں تمہارے گھر آؤں یہ اُمید نہ رکھنا۔تمہارے نرم بستروں سے اللہ بچائے جو ان پر ایک بار سویا،پھر کبھی اُٹھ نہ سکا۔“ مکھی نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا۔
مکھی کی بات سن کر مکڑا سوچنے لگا کہ اس مکھی کو کس طرح پھانسوں یہ تو بہت ہی چالاک ہے۔پھر مکڑے کے ذہن میں ایک ترکیب آئی۔اس نے سوچا کہ خوشامد ہی ایک ایسا راستہ ہے جس کے ذریعے سے جھوٹی تعریفیں کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا کر اپنا کام نکلوایا جا سکتا ہے۔
یہ سوچ کر مکڑے نے مکھی سے کہا:”اللہ نے آپ کو بُرا رتبہ دیا ہے۔جو ایک نظر آپ کو دیکھے آپ کا دیوانہ ہو جاتا ہے۔آپ کی آنکھیں ہیروں کی طرح چمکتی ہیں اور جو آپ کے سر پر تاج ہے بہت ہی خوبصورت ہے۔یہ آپ کے چہرے کی کشش،آپ کی چمک دار جلد اور آپ کا اُڑتے ہوئے آنا یہ سب کتنا دل فریب ہے۔“
مکھی نے جب مکڑے کی خوشامد سنی تو نرم پڑ گئی اور کہنے لگی:”مجھے ویسے تو آپ سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور بار بار انکار کرنا اچھا نہیں لگتا،آپ اتنا اصرار کر رہے ہیں تو میں آپ کا دل توڑنا نہیں چاہتی۔“
یہ کہہ کر مکھی اپنی جگہ سے اُڑی۔جیسے ہی وہ مکڑے کے پاس آئی،مکڑے نے اُچھل کر اسے پکڑ لیا۔مکڑا کئی روز سے بھوکا تھا،اب اس نے آرام سے بیٹھ کر ذرا سی دیر میں مکھی کو چٹ کر لیا۔
Browse More Moral Stories
بھاری بستے اور ہمارے طلبہ
Bhari Baste Or Hamare Talba
بے بس بادشاہ
Bebas Badshah
کام والی
Kaam Wali
چالاک سوداگر۔۔۔تحریر:مختار احمد
Chalaak Sodagar
احساس
Ehsaas
احساس (پہلا حصہ)
Ehsaas - Pehla Hissa
Urdu Jokes
کچھ بچا بھی؟
kuch bacha bhi ?
ڈاکٹر
Doctor
میں اپنے بھائی سے
mein apne bhai se
ایک آدمی
Aik admi
ٹرین
Train
دادی اماں
dadi amma
Urdu Paheliyan
بنا جڑوں کے پودا پالا
bina jaro ke poda pala
دیکھی ہڈی اور نہ بال
dekhi hadi or na bal
لیٹی لیٹی گھر تک آئے
leti leti ghar tak aye
جوں جوں آگے قدم بڑھائے
jo jo agy qadam barhao
اک حد تک تو گرمی کھائے
ek hud tak tu garmi khaye
یک تلوار سی ہے دو دھاری
aik talwar si hy do dhari